کابل : افغانستان سے اتحادی افواج انخلا کرتے وقت کافی ہتھیار اپنے پیچھے چھوڑ گئی ہیں۔ جو زیادہ تر روایتی جنگوں کے لیے ہیں۔ ایک افغان فوجی تجزیہ کار کا خیال ہے کہ افغانستان میں امریکی اور ناٹو فوجیوں نے ملک سے انخلاء کے بعد جو ہتھیار چھوڑے ہیں وہ روایتی جنگوں کے لیے ہیں اور دہشت گرد انہیں گوریلا جنگوں میں استعمال نہیں کریں گے۔ روس کی سلامتی کونسل کے سیکرٹری نکولائی پیٹروشیف نے ، ماسکو میں سیکوریٹی اجلاس میں یہ دعویٰ نہیں کیا کہ افغانستان سے امریکہ کے انخلاء کے بعد جو ہتھیار بچ گئے ہیں وہ بین الافغان تنازعات میں استعمال ہو سکتے ہیں یا دہشت گردوں کو فروخت کیے جا سکتے ہیں۔ ایک اور خبر کے مطابق افغانستان کا ایک بڑا حصہ مسلسل تیسرے سال بھی خشک سالی کا سامنا کر رہا ہے جس سے ان علاقوں میں زندگیاں بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ ماحولیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ افغانستان میں اس موسم سرما میں کئی بار برف باری اور بارش ہو چکی ہے لیکن اس سے خشک سالی پر خاطر خواہ اثر نہیں پڑا اوراس میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی۔