طالبان حکومت کے عبوری وزیرِ اعظم ملا محمد حسن اخوند نے ایک حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت گروہ کے اراکین کو کابل میں گھروں اور دفاتر میں داخل ہونے سے منع کیا گیا ہے۔سرکاری خبررساں ایجنسی بختر نیوز کے مطابق اس حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ‘کسی کو بھی کابل شہر اور اس کے گرد و نواح میں گھروں اور دفاتر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے، چاہے وہ گاڑیوں اور آلات کی تلاشی لینے کے لیے ہو، اور نہ انھیں کسی سے گاڑیاں اور آلات لینے کی اجازت ہو گی۔اس کے علاوہ طالبان کے عربی زبان میں چلائے جانے والے ٹوئٹر اکاؤنٹ میں یہ بھی شائع کیا گیا ہے کہ عبوری وزیرِ اعظم نے حکم دیا ہے کہ تمام فوجی اہلکار اور سکیورٹی فورسز نجی گھروں کو خالی کر کے فوجی اڈوں میں منتقل ہو جائیں۔یہ اعلان اس حکم نامے کے ایک روز بعد آیا ہے جس میں طالبان کی جانب سے کہا گیا تھا کہ کابل میں ایسے گھر جن کے رہائشی افغانستان چھوڑ کر جا چکے ہیں انھیں کرائے پر دے دیا جائے گیا، اور اس سے اکٹھی ہونے والی رقم سینٹرل بینک میں جمع کروا دی جائے گی۔