افغانستان کا کوئی فوجی حل نہیں: پاکستان

   

اسلام آباد ۔ 9 ۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) اب جبکہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے طالبان قائدین اور اشرف غنی کے ساتھ ایک خفیہ ملاقات کے پروگرام کو منسوخ کردیا ہے وہیں پاکستان نے تمام فریقین سے یہ خواہش کی ہے کہ وہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں اور یہ بھی کہا کہ جنگ زدہ افغانستان کو درپیش مسائل کا کوئی فوجی حل نہیں ہوسکتا۔ یاد رہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ نے صدر افغانستان اشرف غنی اور سینئر طالبان قائدین کے ساتھ ملاقات کو منسوخ کردیا ہے جو اتوار کے روز کیمپ ڈپوڈ میں منعقد شدنی تھی جس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ طالبان نے جمعرات کو ہوئے ایک کار بم حملہ کی ذمہ داری قبول کی تھی جس میں ایک امریکی اور دیگر گیارہ فوجی ہلاک ہوگئے تھے ۔ پاکستان کے دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ ہر نوعیت کے تشدد کی مذمت کی ہے اور فریقین سے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کی خواہش کی ہے اور اب بھی اس بات کا خواہاں ہے کہ بات چیت ضرور کی جائے ۔ پاکستان نے ہمیشہ یہ بھی کہا کہ افغانستان کا کوئی فوجی حل نہیں نکالا جاسکتا جبکہ حل صرف بات چیت سے ہی ممکن ہے۔