اقوام متحدہ ۔ 28 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان نے آج یہ خواہش ظاہر کی کہ افغانستان میں منتخبہ نمائندوں کو ہی ملک کے بہتر مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار ہونا چاہئے اور ان کی آواز بھی سنی جانی چاہئے۔ ہندوستان بات چیت کے لائحہ عمل کو تیار کرنے میں بھروسہ نہیں رکھتا بہ الفاظ دیگر کسی کو منہ میں نوالے بنا بنا کر کب تک کھلایا جائے گا؟ دوسری طرف امریکہ ۔ طالبان بات چیت بھی تعطل کا شکار ہے۔ اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل مشن میں فرسٹ سکریٹری ودیشا میترا نے کہا کہ مقامی، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر پائیدار قیام امن کیلئے جو کوششیں کی گئی ہیں ہندوستان ان کا خیرمقدم کرنا ہے۔