اقامتی جونیر کالج کے طالب علم کی خودکشی سے سنسنی

   

ہاسٹل کی صورتحال پر سوالیہ نشان، پولیس تمام زاویوں سے جانچ میں مصروف، بی آر ایس قائدین کا اظہار افسوس
نظام آباد؍ آرمور ۔ 19 جولائی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ضلع نظام آباد کے آرمور ٹاؤن میں واقع ایس سی اقامتی جونیئر کالج میں آج ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ اقامتی کالج میں بی پی سی سال دوم میں زیر تعلیم ایک 16 سالہ طالبعلم گڈم سنتوش نے آج صبح کالج کے احاطہ میں واقع ایک درخت سے پھانسی لے کر خودکشی کر لی۔ اس واقعہ سے کیمپس میں سنسنی پھیل گئی ہے۔متوفی طالبعلم گڈم سنتوش کا تعلق ضلع کاماریڈی کے نظام ساگر منڈل کے آری پلی گاؤں سے تھا۔ وہ دراصل ویلپور کے سوشل ویلفیئر اقامتی جونیئر کالج میں سال اول میں داخل لیا تھا اور دوسرے سال میں زیر تعلیم تھا یہ کالج کو عارضی طور پر آرمور کے کالج میں منتقل کیا گیا تھا۔ سنتوش نے پہلا سال مکمل کرنے کے بعد حال ہی میں دوسرے سال میں داخلہ لیا تھا اور ایک ہفتہ قبل ہی دوبارہ ہاسٹل میں حاضر ہوا تھا۔کالج کے طلبہ کے مطابق ہفتہ کی صبح تقریباً ساڑھے چھ بجے سنتوش نے معمول کے مطابق گراؤنڈ میں واک، رننگ اور ورزش کی۔ اس کے بعد وہ فریش ہونے کے لیے اپنے کمرے گیا اور تولیہ لے کر عقبی جانب موجود دیوار سے چھلانگ کر باہر چلا گیا۔ چند ہی لمحوں میں اس نے کالج سے تقریباً 100 میٹر دور ایک درخت سے پھانسی لے کر خودکشی کر لی۔ قریب ہی واقع ایس ٹی ریسیڈنشیل اسکول کے طلبہ نے اس منظر کو دیکھ کر فوری اطلاع دی جس کے بعد واقعہ منظر عام پر آیا۔تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سنتوش کو سال اول میں بی پی سی کے تین مضامین میں بیک لاکس تھے اور اس نے اپنے چند دوستوں سے اس بات کا تذکرہ بھی کیا تھا کہ وہ یہاں ٹھہرنے میں ذہنی طور پر مطمئن نہیں ہے۔ اس کے باوجود وہ سب کے ساتھ گھل مل کر رہتا تھا۔ بعض طلبہ نے بتایا کہ ہاسٹل میں سہولیات کی کمی اور غیر اطمینان بخش حالات کے سبب کئی طلبہ کو دشواریوں کا سامنا ہے جو ممکنہ طور پر اس افسوسناک فیصلے کی وجہ بنے ہوں گے۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور اعلیٰ عہدیداران جائے واردات پر پہنچے اورنعش کو پوسٹ مارٹم کے لیے روانہ کر دیا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق خودکشی کی وجوہات مکمل طور پر واضح نہیں ہیں تاہم اہلکار تمام پہلوؤں کی جانچ کر رہے ہیں۔ اس بات کی اطلاع ملتے ہی بی آر ایس کے سینئر قائد سابق صدر نشین ضلع پریشد نظام آباد وٹھل راؤ نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کی ناکامی قرار دیا اور حکومت اقامتی مدارس کی دیکھ بھال میں ناکام ہو چکی ہے اور اب تک ریاست بھر میں کئی واقعات پیش آئے ہیں اور اس واقعے کی بھی ذمہ دار حکومت کو قرار دیتے ہوئے افراد خاندان سے اظہار تعزیت کیا۔ گڈم سنتوش کی اچانک موت سے اس کے ساتھی طلبہ شدید صدمے میں ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے تاحال کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔