اقوام متحدہ کے اسٹاف کو بھی جنسی ہراسانی کا سامنا : رپورٹ

   

اقوام متحدہ۔ 16 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کے عملہ اور غیرعملہ کے ارکان سے پوچھے گئے سوال کے مطابق گزشتہ دو سال میں تین کے منجملہ عملہ کے ایک رکن کو کبھی نہ کبھی جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا۔ اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کی گئی ایک تازہ ترین رپورٹ یہ بات کہی گئی۔ خفیہ نوعیت کا یہ سروے اقوام متحدہ کے سسٹم اور دنیا بھر میں پھیلی ہوئی اس کی شاخوں میں منعقد کیا گیا اور جو اہم معلومات حاصل ہوئی ہیں، اس کے مطابق 30,364 اسٹاف ارکان اور نان ۔ اسٹاف نے جن کا تعلق دنیا میں پھیلے ہوئے اقوام متحدہ کے 31 دفاتر سے ہے، نے جس طرح اپنے تجربات بیان کئے ہیں ،ان کا تناسب 33% ہے۔ سروے کا عنوان تھا: ’’سیف اسپیس : سروے آن سیکجوئل ہراسمنٹ ان اور ورک پلیس‘‘ تھا جس کے ذریعہ ہر تین کے منجملہ ایک نے بتایا کہ اسے گزشتہ دو سال میں کم و بیش جنسی ہراسانی کے ایک واقعہ سے ضرور گزرنا پڑا۔ مجموعی طور پر 30,364 کے منجملہ 10,032 اسٹاف ارکان نے بتایا کہ گزشتہ دو سالوں میں انہیں جنسی ہراسانی کے تجربہ سے کم سے کم ایک بار ضرور گزرنا پڑا۔ یاد رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں ’’می ٹو‘‘ تحریک نے زور پکڑ رکھا ہے جس کے بعد ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ملازمت کرنے کا کوئی بھی شعبہ جنسی ہراسانی سے پاک نہیں ہے۔