واشنگٹن۔اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے مابین معاہدے کا عالمی سطح پر خیر مقدم کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے مابین تعلقات استوار کرنے کیلیے معاہدہ درست سمت میں اہم قدم ہے۔دوسری جانب فلسطینی صدر محمود عباس نے معاہدے کے حوالے سے فوری اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں امریکی صدر کی ثالثی میں طے کیے جانے والے معاہدے کا وسیع سطح پر جائزہ لیاجائے گا۔معاہدے کے حوالے سے مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا ہے کہ معاہدہ خوش آئند ہے ، مشرق وسطی میں قیام امن کی کوشش کرنے والوں کے اقدام کوسراہتا ہوں۔میڈیا کے مطابق مصری صدر نے معاہدے کے حوالے سے اپنے ٹوئٹ میں مزید کہا سہ فریقی معاہدے کے تمام پہلوں کا انتہائی باریک بینی سے جائزہ لیا جو امریکہ ، اسرائیل اور برادر ملک امارات کے مابین طے ہوا ہے۔ معاہدے سے اسرائیل کی جانب سے فلسطینی اراضی کو ضم کرنے کا عمل رک جائے گا۔دریں اثنا عرب میڈیا کے مطابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے اس معاہدے کو بہت بڑی خوش خبری قرار دیتے ہوئے اس کا خیر مقدم کیا۔برطانوی وزیر اعظم نے اپنے ٹوئٹ میں کہا متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے تعلقات معمول پر لائے جانے کا فیصلہ بہت بڑی خوش خبری ہے، یہ میری دیرینہ خواہش تھی مغربی کنارے کی توسیع مزید آگے نہ بڑھے اور آج اس معاہدے سے وہ منصوبے رک گئے ، یہ معاہدے زیادہ پرامن مشرق وسطی کی جانب ایک خوش آئند قدم ثابت ہوگا۔وائٹ ہاوس کے سینئر مشیرجیرڈ کشنر نے کہا معاہدے کے بعد متحدہ عرب امارات خطے میں امریکہ کے قریب ترین اتحادیوں میں شامل ہوجائے گا۔امریکی ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے معاہدے کو مستحکم مشرق وسطی کی سمت ایک تاریخی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر نومبر میں انتخابات جیت جاتے ہیں تو یہودی بستیوں کی توسیع کیلیے اسرائیلی اقدامت کی حمایت نہیں کریں گے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے کہا مشرق وسطی میں امن وسلامتی کیلیے جو بھی اقدام کیاجائے گا اس کا خیر مقدم کروں گا۔ یو اے ای کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ ڈاکٹر انور قرقاش نے کہا ہے کہ خطے میں قیام امن کامیاب ہو گیا۔