امریکہ ،سعودی عرب کا دفاع کرے گا: وائیٹ ہاؤس

,

   

Ferty9 Clinic

جوبائیڈن عنقریب شاہ سلمان سے فون پر بات چیت کریں گے ، ترجمان جین سکی

واشنگٹن : وائیٹ ہاؤس نے چہارشنبہکے کہا ہے کہ امریکہ کے سعودی عرب کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں۔وائیٹ ہاؤس کی ترجمان جین سکی نے کہا کہ اگر سعودی عرب پر حملہ ہوتا ہے تو ہم دفاع میں سعودیہ کا ساتھ دیںگے۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن جلد ہی خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے ساتھ رابطہ کریں گے۔بائیڈن نے رواں ماہ کے اوائل میں اعلان کیا تھا کہ وہ تہران کی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کے خطرات سے خودمختاری اور علاقے کا دفاع کرنے میں سعودی عرب کی حمایت جاری رکھے گا۔امریکی محکمہ خارجہ نے 10 فروری کو زور دے کر کہا تھا کہ واشنگٹن ریاض کے ساتھ کھڑا ہے۔ العربیہ کو بیان دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس پابندیوں سمیت حوثیوں سے نمٹنے کے لیے کئی آپشن موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی سعودی عرب کو نشانہ بنانے اور حملوں کے ذمہ دار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم حوثیوں اور تہران پر دباؤ ڈالتے رہیں گے۔خیال رہے کہ 10 فروری کو یمن میں آئینی حکومت کے دفاع کے لیے قائم عرب اتحادی فوج نے کہا تھا کہ حوثی باغیوں نے ابھا کے بین الاقوامی ہوائی ڈے پر میزائل حملے کیے ہیں جس کے نتیجے میں ایک سول مسافر جہاز کو نقصان پہنچا تاہم حکام نے جہاز میں لگنے والی آگ پر جلد ہی قابو پا لیا تھا۔امریکی صدر جوزف بائیڈن بہت جلدسعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے فون پر گفتگو کریں گے۔وائیٹ ہاؤس کی خاتون ترجمان جین ساکی نے معمول کی بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا:’’ہمیں توقع ہے کہ بہت جلد یہ فون کال ہوگی۔ہم اس کا شیڈول طے کررہے ہیں۔‘‘ان سے جب پوچھا گیا کہ دونوں لیڈر فون پر کیا تبادلہ خیال کریں گے تو انھوں نے واضح طور پر کچھ کہنے سے گریز کیا۔ البتہ کہا کہ وہ مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کریں گے۔بائیڈن انتظامیہ نے اپنی پیش رو ٹرمپ انتظامیہ کے مقابلے میں اب تک سعودی عرب کے ساتھ خوش گوار تعلقات کے معاملے میں کوئی زیادہ گرم جوشی تو نہیں دکھائی لیکن اس کے باوجود جین ساکی کا کہنا تھا کہ ’’امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان ایک طویل عرصے سے شراکت داری پائی جاتی ہے۔‘‘انھوں نے کہا کہ ’’ہم سعودی عرب کے ساتھ بہت سے شعبوں میں ہم مل کر کام کریں گے۔ان میں سعودیوں کو درپیش خطرات کے مقابلے میں تحفظ مہیا کرنا اور اس کو یقینی بنانا بھی شامل ہے۔‘‘

جوبائیڈن نے گرین کارڈ پر ٹرمپ کی پابندی ہٹا دی
لاکھوں ہندوستانیوں کو فائدہ متوقع، ایمیگریشن پالیسی میں کئی نرمیاں

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے کورونا وائرس کے وبا کے دوران بعض ویزوں پر خاص کر گرین کارڈ کے حصول پر عائد پابندی کے حکم کو رد کردیا۔امریکی صدر کے دفتر سے چہارشنبہ کے روز جاری ایک بیان میں کہا ‘‘یہ فیصلہ امریکہ کے مفاد میں نہیں تھا، اس کے برعکس ، یہ امریکی عوام کے لئے مشکلات پیدا کرنے کا فیصلہ تھا۔ اس سے امریکی شہریوں اور جائز مقامی رہائشیوں کو ان کے اہل خانہ سے ملنے اور امریکی کاروبار کو نقصان پہنچایا‘‘۔ خیال رہے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جون 2020 میں یہ پابندی عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا سے پیدا ہونے والی بھاری بے روزگاری کے درمیان امریکی ملازمین کے مفادات کا تحفظ ضروری ہے ۔ ان پابندیوں کے تحت غیر مہاجر ورک ویزوں کی کچھ اقسام کو امریکی معیشت کی بحالی کی کوششوں میں معطل کردیا گیا تھا۔ اس فہرست میں ہائی ٹیک صنعتوں میں کام کرنے کے لئے H1-B ویزا اور کم ہنر مند کارکنوں ، ٹرینیوں ، اساتذہ اور کمپنی کے لئے منتقلی کے ویزے شامل ہیں۔عہدہ سنبھالنے کے بعد سے مسٹر بائیڈن نے متعدد پابندیوں کو کم کیا ہے جو ڈونالڈ ٹرمپ کی ’زیرو ٹالرینس‘ امیگریشن پالیسی کا حصہ تھے ۔جوبائیڈن کے اس فیصلہ سے امریکہ میں کام کرنے والے لاکھوں ہندوستانیوں کو فائدہ ہوگا۔