کابل، 9 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) جنگجوتنظیم طالبان اور امریکہ کے درمیان گزشتہ تین ماہ سے جاری مذاکرات بند ہونے کے بعد اب دونوں فریق اس ہفتے میں امن معاہدے پر دستخط کر سکتے ہیں۔موصولہ رپورٹوں کے مطابق طالبان افغانستان میں 48گھنٹوں کیلئے اپنے حملوں کو روکنے کیلئے تیار ہو گیا ہے اور امید ہے کہ جلد ہی دونوں فریق معاہدے پر دستخط کریں گے ۔ امریکہ اور طالبان کے درمیان آخری مذاکرات ستمبر ماہ میں ہوئے تھے ۔ افغانستان میں امریکی ملازم پر طالبان کے حملے کے بعد امریکہ نے معاہدے پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا تھا ۔ اس سے قبل اتوار کو طالبان نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس نے تین ماہ بعد امریکہ کے ساتھ دوحہ میں دوبارہ مذاکرات شروع کر دیے ہیں ۔طالبان کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ دوحہ میں تشدد کو روکنے اور دیگر شرائط پر ابات چیت کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا‘‘آئندہ ہفتے بحث کے دوران امن معاہدے پر دستخط کئے جا سکتے ہے اور اس سے قبل 48 گھنٹوں کے لئے کسی بھی طرح کے حملوں کو روکنے کی بات کہی گئی ہے ’’۔ دیگر ذرائع نے بتایا کہ امن معاہدہ طے کرنے کے بعد امریکہ، طالبان اور افغانستان کیمپ ڈیوڈ میں سہ فریقی میٹنگ کریں گے جو امریکی ملازم پر طالبان کے حملے کی وجہ سے رواں برس ستمبر میں منسوخ کر دی گئی تھی۔