واشنگٹن: نئے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف ملک بدری کی سخت مہم کے ایک حصے کے طور پر ایک امریکی فوجی سی C-17 طیارہ 205غیر قانونی ہندوستانی تارکین وطن کو لے کر ہندوستان روانہ ہو گیا ہے ۔یہ اطلاع منگل کو مغربی میڈیا کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں ایک امریکی اہلکار کے حوالے سے دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تارکین وطن کو لے کر ایک امریکی فوجی طیارہ ہندوستان کے لیے روانہ ہو گیا ہے اور کم از کم 24 گھنٹے میں پہنچ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے گزشتہ ماہ واشنگٹن میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے ساتھ اپنی پہلی دو طرفہ ملاقات کے دوران ’’غیر منظم منتقلی‘‘پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔اس سلسلے میں ٹرمپ انتظامیہ نے غیر قانونی تارکین وطن کو ان کے ممالک میں واپس بھیجنا شروع کر دیا ہے اور تارکین وطن کو واپس بھیجنے کے لیے فوجی طیارے استعمال کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، یہ مہاجرین کو رہنے کے لیے فوجی اڈے کھول رہا ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب تک امریکی فوجی طیاروں نے تارکین وطن کو گوئٹے مالا، پیرو اور ہونڈوراس پہنچایا ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ غیر قانونی ہندوستانی تارکین وطن کو ہندوستان واپس بھیجنے کا معاملہ وزیر اعظم نریندر مودی کے 12 یا 13 فروری کو امریکہ کا دورہ کرنے اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے پروگرام کے درمیان سامنے آیا ہے۔ امریکہ کی طرف سے جاری کردہ زیادہ تر H1-Bویزا ہندوستانی لوگوں کو دیئے جاتے ہیں۔ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران یہ بھی کہا تھا کہ جب میں دوبارہ منتخب ہوجاؤں گا تو ہم امریکی تاریخ کی سب سے بڑی ملک بدری مہم شروع کریں گے۔وہیں دوسری جانب ٹرمپ اکثر اپنے امیگریشن ایجنڈے کو نافذ کرنے کے لیے فوج کا استعمال کرتے نظرآرہے ہیں۔ انہوں نے فوج کو امریکہ-میکسیکو کی سرحد پر بھیجا ہے، تارکین وطن کو رکھنے کے لیے فوجی اڈے استعمال کیے ہیں، اور انھیں امریکہ سے باہر بھیجنے کے لیے فوجی ہوائی جہاز استعمال کیے ہیں۔