امریکہ میں مقیم ہندوستانی ابیجیت بنرجی سمیت تین ہندوستانیوں نے جیتا نوبل انعام

,

   

امریکی میں مقیم ایک ماہر معاشیات ابجیت بنرجی سمیت تین ہندوستانیوں نے معاشی سائنس کے ماہرین کو 14 اکتوبر کے دن نوبل انعام سے نوازا گیا ہے۔ ممبئی میں پیدائش ہونے والے ابجیت کے ساتھ انکی اہلیہ اور انکے ایک رشتہ دار کو بھی یہ اعزاز حاصل ہوا ہے۔

ایم آئی ٹی کی ویب سائٹ پر موجود انکے پروفائل کے مطابق ، فی الحال وہ میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی میں فورڈ فاؤنڈیشن کے بین الاقوامی پروفیسر برائے معاشیات ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ کانگریس نے 2019کے لوک سبھا انتخابات کے منشور میں جو نیای یوجنا کا تذکرہ کیا تھا بحیثیت ایک ماہر معاشیات کے ان سے بھی مدد لی گئی تھی۔

آپ کو بتا دیں کہ ان 108 لوگوں میں سے ہیں جنہوں نے اس ملک میں کی سالمیت ، ازادی کی بقا، اداروں کی آزادی اور ہر طرح سے عوام کی مفاد کو باقی رکھنے کےلیے دستخط کیا تھا۔ اور انکا یہ بیان اسوقت ایا ہے جب ملک کے معاشی حالات خراب ہیں۔

بنرجی نے 2003 میں انہوں نے ایک لطیف جمیل پاورٹی ایکشن لیب کی بنیاد رکھی، اور انکے اس کام میں انکی اہلیہ جو امریکا میں مقیم فرانسیسی عورت ہے، جو خود ایک ایم ای ٹی پروفیسر ہے، اور انکے ساتھ سندھیلا ملنتھن جو اس لیب کے ڈائریکٹر منتخب کیے گئے۔

انہوں نے 2015 کے بعد سے اقوام متحدہ کے ترقیاتی امور کے جنرل سیکرٹری کی حیثیت سے بھی اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر خدمات انجام دی۔

بینرجی اقتصادی تجزیہ برائے ترقی میں بیورو کے سابق صدر ، این بی ای آر کے ایک ریسرچ ایسوسی ایٹ ، سی ای آر آر ریسرچ کے رکن ، کیئل انسٹی ٹیوٹ کے بین الاقوامی ریسرچ فیلو ، امریکن اکیڈمی آف آرٹس اینڈ سائنسز کے فیلو اور ایکونومیٹرک سوسائٹی ، اور گوگین ہائیم فیلو اور الفریڈ پی سلوان فیلو اور انفوسیس انعام یافتہ بھی رہ چکے ہیں ہے۔

اسی کے ساتھ وہ کئی کتابوں کے مصنف اور کئی ماہنامہ شمارے کے مدیر بھی ہیں، اس کے ساتھ وہ کچھ فلموں کےلیے بھی لکھ چکے ہیں۔

انکو یہ اعزاز ملنے پر ملک کی کئی سیاسی شخصیات نے مبارک باد پیش کی ہے۔ جن میں راہل گاندھی،دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور بنگال کی وزیر اعلیٰ بنرجی بھی شامل ہیں۔

کولکتہ کی یونیورسٹی نے بھی اس موقع پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مبارک باد بھی پیش کی ہے اور ساتھ ہی کہا ہےکہ یہ ہمارے لئے فخر کا موقع ہے۔