سری نگر، 22 جون (یو این آئی) پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ ایران پر حملہ کر کے امریکہ نے خطے کو تشدد کی نئی لہر میں دھکیل کر دنیا کو عالمی تنازع کے دہانے کے قریب پہنچا دیا ہے ۔انہوں نے اسلامی تعاون تنظم (او آئی سی) کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہاکہ او آئی سی نے حسب توقع ایران پر حملے کے تناظر میں ایک بار پھر اپنے ردعمل کو محض لب کشائی تک محدود کر دیا ہے ۔موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار ایران کی نیوکلیئرتنصیبات پر امریکہ کے حملے کے رد عمل میں کیا۔انہوں نے اتوار کو ‘ایکس’ پر اپنے ایک پوسٹ میں کہاکہ او آئی سی نے حسب توقع ایران پر حملے کے تناظر میں ایک بار پھر اپنے ردعمل کو محض لب کشائی تک محدود کر دیا ہے ۔ان کا کہنا تھاکہ ادھر وہ ملک جو ڈونلڈ ٹرمپ کو امن کے نوبل انعام کے لیے سفارش کرنے کے لیے پہنچ گیا تھا اب ایران پر حملے کے بعد شرمندگی محسوس کر رہا ہے۔محبوبہ مفتی نے کہاکہ ایران پر حملہ کرکے ٹرمپ نے خطرناک حد تک کشیدگی میں اضافہ کیا ہے جس نے خطے کو تشدد کی ایک نئی لہر میں دھکیل دیا ہے اور دنیا کو عالمی تنازعہکے دہانے کے قریب پہنچا دیا ہے ‘۔انہوں نے کہاکہ افسوس کہ بین الاقوامی معاملات میں ایک تاریخی اور اصولی کردار کے حامل ملک کے طور پر نظر آنے والا ہندوستان نہ صرف خاموش ہے بلکہ خود کو جارحیت پسندوں کے ساتھ صف آرا نظر آ رہا ہے۔