واشنگٹن، 16 مئی (یو این آئی)امریکی محکمہ خزانہ نے کہا ہے کہ امریکہ نے جمعرات کو لبنانی گروپ حزب اللہ کے دو سینئر عہدیداروں اور اس ایرانی حمایت یافتہ گروپ کو مالی منتقلی کو مربوط کرنے کے لیے کردار ادا کرنے والے دو مالی سہولت کاروں پر نئی پابندیاں عائد کردی ہیں۔ تازہ ترین پابندیاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے ساتھ لگائی گئیں کہ واشنگٹن ایران کے جوہری پروگرام پر تہران کے ساتھ معاہدے کے بہت قریب ہے اور تہران اس کی شرائط پر “کسی حد تک” متفق ہو گیا ہے ۔امریکی محکمہ خزانہ نے ایک بیان میں کہا کہ نشانہ بنائے گئے افراد لبنان اور ایران میں مقیم ہیں اور انہوں نے بیرونی عطیہ دہندگان سے حزب اللہ کو رقم پہنچانے کے لیے کام کیا۔ امریکی محکمہ خزانہ نے کہا کہ بیرونی عطیات گروپ کے بجٹ کا ایک اہم حصہ ہیں۔ امریکی محکمہ خزانہ کے نائب وزیر مائیکل فولکنڈر نے کہا کہ آج کی کارروائی حزب اللہ کے عطیہ دہندگان اور دہشت گردی کے حامیوں کے نیٹ ورک کے ذریعے گروپ کی وسیع عالمی رسائی کا بتاتی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی جانب سے دہشت گردی کی حمایت سے نمٹنے کی ہماری مسلسل کوششوں کے حصے کے طور پر امریکی محکمہ خزانہ ایرانی حکومت اور اس کی پراکسیوں کے اہم افراد پر اقتصادی دباؤ بڑھاتا رہے گا۔ امریکہ نے مارچ کے آخر میں لبنانی گروپ حزب اللہ سے متعلق پانچ افراد اور تین اداروں کو نشانہ بنانے والی نئی پابندیاں عائد کی تھیں۔امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ پابندیوں میں حزب اللہ کی مالیاتی ٹیم کو نشانہ بنایا گیا ہے جو گروپ کے لیے آمدنی پیدا کرنے والے تجارتی منصوبوں اور تیل کی سمگلنگ کے نیٹ ورکس کی نگرانی کرتی ہے ۔