تہران، 13 اگست (یو این آئی) ایران نے واضح کیا ہے کہ امریکہ کے ساتھ براہ راست جوہری مذاکرات مناسب حالات میں ممکن ہوسکتے ہیں۔ایرانی اول نائب صدر محمد رضا عارف نے ایرانی میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ حالات موزوں ہوں تو ایران امریکہ کے ساتھ جوہری مذاکرات کر سکتا ہے ۔اُن کا کہنا تھا کہ امریکہ کا ایران سے یورینیم افزودگی کا مکمل خاتمہ کرنے کا مطالبہ ایک مذاق ہے ۔گزشتہ روز ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے مشیر علی اکبر ولایتی نے کہا کہ ایران کو قفقاز میں امریکی راہداری منصوبہ قبول نہیں ہے ، تہران اپنی سرحدوں کے قریب اس راہداری کی تعمیر کی اجازت نہیں دے گا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان امن معاہدہ کرانے کے ساتھ قفقاز میں اس منصوبے کی تجویز بھی پیش کی، جس کو خطے کے دوسرے ممالک نے دیرپا امن کے حصول کے لیے فائدہ مند قرار دیا ہے ، تاہم مشیر علی اکبر ولایتی نے کہا کہ ایران اس راہداری کو روک دے گا۔انھوں نے کہا خواہ روس کے ساتھ مل کر یا اس کے بغیر لیکن ہم اس اقدام کو روکیں گے ، ان کا کہنا تھا کہ امریکہ اس منصوبے کے تحت اپنی عسکری اور سیاسی موجودگی کو مستحکم کرنا چاہتا ہے ۔تسنیم نیوز سے بات کرتے ہوئے ولایتی نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمجھتے ہیں کہ قفقاز کوئی ایسی جائیداد ہے جسے وہ 99 برس کے لیے لیز پر لے سکتے ہیں۔
اسرائیل میں غزہ پرنئے حملے کی منظوری
تل ابیب،13 اگست (یو این آئی) اسرائیلی چیف آف اسٹاف ایال زامیر نے غزہ پر نئے حملے کے فریم ورک کی منظوری دے دی ہے ۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کیے گئے نئے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل غزہ پر نئے حملے کرنے کے لیے تیار ہے ۔اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اسرائیلی چیف آف اسٹاف ایال زامیر نے غزہ کی پٹی میں حملے کے منصوبے کے ‘مرکزی منصوبے ’ کی منظوری دے دی ہے ۔رپورٹس کے مطابق اسرائیل کی جانب سے یہ اعلان سامنے آیا ہے کہ وہ ایک نیا فوجی آپریشن شروع کرے گا۔