امریکی انتخابات کے نتائج ’کواڈ‘ پر اثر انداز نہیں ہوں گے

   

امریکی عوام جسے منتخب کریں گے آسٹریلیا اس کے ہمراہ کام کرنے تیار ہے ، وزیرخارجہ پینی یانگ کی پریس کانفرنس

کینبرا: آسٹریلیا اور ہندوستان کے وزرائے خارجہ نے امید ظاہر کی ہے کہ امریکی صدارتی انتخاب کے نتیجے سے قطع نظر ہندوستان، آسٹریلیا، جاپان اور امریکہ کا چار رکنی کواڈ گروپ انڈو پیسفک خطے میں باہمی اشتراک جاری رکھے گا۔خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق آسٹریلیا کی وزیرِ خارجہ پینی یانگ نے کینبرا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں کواڈ کی موجودگی نہایت اہم ہے۔انہوں نے امریکہ میں صدارتی الیکشن کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم انتخابات کے نتائج سے قطع نظر اس کی اہمیت کو برقرار دیکھتے ہیں۔آسٹریلوی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ جہاں تک امریکہ کے انتخابات کا تعلق ہے تو امریکی عوام جسے منتخب کریں گے آسٹریلیا اس کے ہمراہ کام کرنے کیلئے تیار ہے۔واضح رہے کہ امریکہ، ہندوستان، جاپان اور آسٹریلیا پر مشتمل ’کواڈ‘ گروپ ایک ایسا سفارتی نیٹ ورک ہے جو انڈوپیسفک کو ایک ایسا آزاد، مستحکم اور خوش حال خطہ بنانے کا عزم رکھتا ہے جہاں سب کو مساوی مواقع میسر آئیں اور جو مشکل حالات کا مقابلہ کرنے کی اہلیت رکھتا ہو۔پینی یانگ نے کواڈ کی اہمیت سے متعلق گفتگو سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ میں وزیرِ خارجہ رہنے والے مائیک پومپیو سے ملاقات کے بعد کی ہے۔آسٹریلوی وزیرِ خارجہ نے امریکی صدارتی انتخاب سے قبل مائیک پومپیو سے ہونے والی گفتگو کو کافی اچھا قرار دیا۔پینی یانگ نے کہا کہ مائیک پومپیو سے گفتگو کا محور آسٹریلیا، برطانیہ اور امریکہ کا سہ رکنی اتحاد ’اْکس‘ تھا جس پر تبادلہ خیال کیا گیا۔انہوں نے امریکہ کی دونوں بڑی جماعتوں سے ملنے والی حمایت پر خوشی کا اظہار بھی کیا۔واضح رہے کہ ‘اْکس’ نامی اتحاد 2021 میں قائم ہوا تھا جس کے تحت امریکہ اور برطانیہ نے آسٹریلیا کی نیوکلیئر مواد سے چلنے والی آبدوزوں کا دستہ بنانے میں مدد کرنی ہے۔مذکورہ معاہدہ کے بعد آسٹریلیا نے اپنی تاریخ کے سب سے بڑے دفاعی منصوبے پر 2023 میں دستخط کیے تھے جس کے تحت آسٹریلیا کو نیوکلیئر توانائی سے چلنے والی آبدوزوں کی فراہمی شروع ہونی ہے۔کواڈ میں شامل چاروں ممالک کے رہنماؤں نے دو ماہ قبل ستمبر میں ایک ساحلی علاقوں کے تحفظ کیلئے ایک مشترکہ ’کوسٹ گارڈ‘ بنانے پر اتفاق کیا تھا۔اس مشترکہ کوسٹ گارڈ فورس کی تشکیل کا ایک مقصد فوج کی نقل و حمل میں اشتراک کو بڑھانا بھی ہے۔چین نے کواڈ کے اتحاد پر اعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ اس کو گھیرنے کیلئے بنایا گیا اتحاد ہے۔
کواڈ کے ایک اور رکن ملک ہندوستان کے وزیرخارجہ ایس جے شنکر نے آسٹریلیا کے سرکاری دورے کے دوران کہا ہے کہ کواڈ کا جائزہ 2017 میں صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی صدارت کے دور میں لیا گیا تھا۔