جنیوا : 11مئی ( ایجنسیز ) چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی اور مذاکرات کے قریب دو افراد نے بتایا ہے چین کے نائب وزیر اعظم ہی لیپینگ نے ہفتے کی صبح جنیوا میں امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ کے ساتھ مذاکرات کیے، جو عالمی معیشت کو متاثر کرنے والی تجارتی جنگ کو کم کرنے کی جانب ایک ابتدائی قدم تھا۔ایسے وقت میں جب دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان درآمدی اشیاء پر محصولات 100 فیصد سے بھی زیادہ بڑھ چکے ہیں۔ بیسنٹ اور امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریئر جنیوا میں ملاقات کر رہے ہیں۔یہ تجارتی تنازعہ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے گزشتہ ماہ درجنوں دیگر ممالک پر محصولات عائد کرنے کے فیصلے کے ساتھ، سپلائی چینز کو متاثر کر رہا ہے، مالیاتی منڈیوں کو غیر مستحکم کر رہا ہے اور عالمی معیشت میں شدید گراوٹ کے خدشات کو بڑھا رہا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو کہا کہ چینی اشیاء پر 80 فیصد ٹیرف ‘مناسب لگتا ہے’، اور پہلی بار چینی درآمدات پر عائد 145 فیصد محصولات کے متبادل کے طور پر ایک مخصوص تجویز پیش کی۔مذاکرات کے مقام کو خفیہ رکھا گیا ہے، حالانکہ ایک گواہ نے جنیوا کے ایک سرسبز مضافاتی علاقے میں ایک نجی رہائش گاہ کے باہر درجن سے زائد پولیس گاڑیاں دیکھی ہیں۔مرسڈیز وینز جن کی کھڑکیاں سیاہ شیشوں سے ڈھکی ہوئی تھیں، جنیوا کے ایک ہوٹل سے نکلتی دیکھی گئیں جہاں چینی وفد جھیل جنیوا کے کنارے قیام پذیر تھا۔اس سے پہلے، ایک درجن سے زائد امریکی عہدیداروں کا وفد، جن میں بیسنٹ اور گریئر شامل تھے، ہوٹل سے نکلتے ہوئے مسکراتے ہوئے اور سرخ ٹائیاں اور امریکی جھنڈے کے بیجز پہنے ہوئے دیکھے گئے۔ بیسنٹ نے صحافیوں کو بیان دینے سے اجتناب برتا۔