امریکی تاریخ کے طویل ترین شٹ ڈاؤن کے اختتام کے آثار

,

   

صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے عارضی اختتام کا معاہدہ قبول کرلیا، ٹرمپ کے شکست کے مترادف: ماہرین

واشنگٹن 26 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سیاسی دباؤ کے آگے گھٹنے ٹیکتے ہوئے صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے عارضی طور پر ریکارڈ توڑ سرکاری شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے لئے گھٹنے ٹیک دیئے۔ حالانکہ اُنھیں متنازعہ منصوبے کے لئے تاکہ میکسیکو ۔ امریکہ سرحد پر دیوار تعمیر کرسکیں، مالیہ حاصل نہیں ہوا۔ 35 دن طویل شٹ ڈاؤن کی وجہ سے امریکی معیشت منہدم ہونے کے قریب پہونچ گئی تھی اور یہ شٹ ڈاؤن نہیں بلکہ سرحدی دیوار کی تعمیر کے لئے جنگ بن گئی تھی جس سے تقریباً 8 لاکھ وفاقی ملازمین متاثر ہوئے۔ ٹرمپ 5.7 ارب امریکی ڈالر، امریکی کانگریس سے مالیہ طلب کررہے ہیں تاکہ سرحد پر دیوار تعمیر کی جاسکے تاہم ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان نے انکار کردیا اور شٹ ڈاؤن کا آغاز 22 ڈسمبر کو ہوا تھا۔ ڈونالڈ ٹرمپ قبل ازیں عہد کرچکے تھے کہ وہ ایسے کسی بھی بجٹ کو مسترد کردیں گے جس میں اُن کی انتخابی مہم کے عہد کی تکمیل کے لئے مالیہ فراہم نہ کیا گیا ہو۔ اُنھوں نے کہا تھا کہ وہ ایسے کسی بھی بجٹ پر دستخط کرنے سے انکار کردیں گے۔ نئے معاہدہ کے تحت ڈونالڈ ٹرمپ کو حکومت کے لئے 3 ہفتوں کا مالیہ حاصل ہوگا جو 15 فبروری تک کے لئے کافی ہوسکتا ہے جبکہ ارکان مقننہ ترک وطن کے بارے میں ایک وسیع تر معاہدہ کا تعین کریں گے۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوان، ایوانِ عام اور سنیٹ نے ندائی ووٹ کے ذریعہ جمعہ کے دن اِس معاہدے کی منظوری دے دی۔ بعدازاں وائٹ ہاؤز نے توثیق کی کہ ڈونالڈ ٹرمپ نے اِس معاہدے پر دستخط کرکے اسے قانون میں تبدیل کردیا ہے۔ اِس مختصر مدتی معاہدے سے وفاقی کارکنوں کو مالی راحت رسانی حاصل ہوئی۔ یہ ملازمین یا تو رخصت پر تھے یا برسر ملازمت بغیر تنخواہ کے تھے۔ گزشتہ ایک ماہ سے زیادہ مدت تک اُنھیں کوئی تنخواہ حاصل نہیں ہوئی تھی۔ معاہدے کے نتیجے میں صنعت ہوا بازی پر دباؤ میں بھی کمی ہوگی۔ یہ صنعت ایرپورٹ کی صیانت اور فضائی سفر کے ایر ٹریفک کنٹرول کے فقدان کی وجہ سے لڑکھڑا رہی تھی۔ اب وہ ٹیکس اصلاحات کی رفتار میں تیزی پیدا کرسکے گی۔ داخلی مالیہ خدمات سے ٹیکس وصول ہوسکے گا اور دیگر سرکاری کارروائیاں جن کا تعلق چھوٹے کاروباری قرضہ جات سے ہے، دوبارہ شروع ہوجائیں گے۔ ابتدائی عوامی پیشکشیں اور انفراسٹرکچر پراجکٹس وغیرہ بھی دوبارہ شروع ہوسکیں گے۔ روز گارڈن سے اپنی تقریر میں اِس معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے کہاکہ وہ ایوان نمائندگی اور امریکی سنیٹ کے درمیان سودے بازی کا آغاز کریں گے اور ایک سال سے داخلی سلامتی محکمہ کو مالیہ کی فراہمی کا بِل جو زیرالتواء ہے، منظور کروانے کی کوشش کریں گے۔ ٹرمپ نے کہاکہ 36 دن کے گرما گرم مباحث اور مذاکرات کے بعد اُنھوں نے سنا اور دیکھا ہے کہ ڈیموکریٹک اور ریپبلکن پارٹی کے ارکان جانبداری کو ترک کرنے کے لئے اُن کے خیال میں تیار ہیں۔ تاہم ٹرمپ نے کہاکہ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ صدر امریکہ کی شکست کے مترادف ہے۔