امریکی سفارت خانے کے مزید عملے کا عراق سے انخلا

   

واشنگٹن : 22جون ( ایجنسیز ) امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ علاقائی کشیدگی کے دوران امریکی سفارتی مشن کے مزید اہلکار ہفتہ کے آخر میں عراق سے روانہ ہوئے۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اتوار کو ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد امریکی اہلکار نے بتایا کہ سفارت خانے کے عملے کو کم کرنے کی جاری کوششوں کے حصّے کے طور پر’مزید اہلکار 21 اور 22 جون کو عراق سے روانہ ہوئے۔‘انہوں نے مزید کہا کہ یہ روانگی اس عمل کا تسلسل ہے جو گزشتہ ہفتے ’بہت زیادہ احتیاط اور بڑھتی ہوئی علاقائی کشیدگی کی وجہ سے ‘شروع ہوا تھا۔ سفارت خانہ اور قونصل خانہ بدستور کام کر رہے ہیں۔اس سے قبل اتوار کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کی جنگ میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے ایران کی اہم جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کا اعلان کیا۔ایران نے دھمکی دی تھی کہ اگر تنازعہ ہوا تو وہ خطے میں امریکی فوجی اڈّوں کو نشانہ بنائے گا۔ایران کے حمایت یافتہ مسلح دھڑوں کی ممکنہ مداخلت پر عراق میں خدشات بڑھ رہے ہیں۔ان دھڑوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر امریکہ ایران کے خلاف جنگ میں اسرائیل کا ساتھ دیتا ہے تو وہ خطے میں واشنگٹن کے مفادات کو نقصان پہنچائیں گے۔عراق طویل عرصے سے پراکسی لڑائیوں کے لیے ایک زرخیز میدان رہا ہے۔