امید پورٹل میں تکنیکی خرابی سے وقف املاک کے اندراج میں مشکل

   

فور ی خامیوںکو دور کرنے پر زور ، 40 فیصد سے زیادہ کام باقی، شاہی مسجد کے کیمپ پر ہجوم

حیدرآباد۔3۔ڈسمبر۔(سیاست نیوز) لمحہ ٔ آخر میں مرکزی حکومت کے مرممہ وقف قوانین کے مطابق UMEED پورٹل پر اندراج میں تیزی پیدا ہونے کے نتیجہ میں پیدا ہونے والی تکنیکی خرابیوں کو دور کرنے اور تاریخ میں توسیع کے سلسلہ میں فوری اقدامات کئے جانے چاہئے کیونکہ ملک بھر میں 40 فیصد سے زائد موقوفہ جائیدادوں کا UMEED پورٹل پر اندراج ہونا باقی ہے جبکہ گذشتہ شب سے ہی پورٹل مکمل طور پر غیر کارکرد ہے اور اس تکنیکی خرابی کے نتیجہ میں ملک بھر کی ہزاروں موقوفہ جائیدادوں کو گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پورٹل پر درج کروانے میں دشواری ہوئی ہے ۔ شہر حیدرآباد میں شاہی مسجد باغ عامہ میں UMEED پورٹل پر وقف جائیداد کے اندراج کی سہولت کے ساتھ ممکنہ رہنمائی کے سلسلہ میں جاری کیمپ کے دوران منگل کی رات بھر تلنگانہ کے مختلف اضلاع سے آئے ہوئے متولیان وانتظامی کمیٹیوں کو اپنی باری کا انتظار کرتے ہوئے دیکھا گیا ۔ شاہی مسجد باغ عامہ میں جاری UMEED پورٹل پر اندراج کے سلسلہ میںمولانا ڈاکٹر حافظ احسن بند محمد عبدالرحمن الحمومی کی نگرانی میں جاری اس کیمپ کے دوران سینکڑوں جائیدادوں کے اندراج کے اقدامات کئے گئے ہیں لیکن گذشتہ شب سے UMEED پورٹل میں تکنیکی خامی کے سبب یہ کاروائی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے UMEED پورٹل پر اندراج کی تاریخ قریب الختم ہونے اور عین آخری ایام میں پورٹل میں پائی جانے والی تکنیکی خرابی کا نوٹ لیتے ہوئے فوری طور پر مرکزی وزیر اقلیتی امور و امور مقننہ مسٹر کرن رجیجو سے ملاقات کے لئے وقت طلب کیا ہے تاکہ ان سے نمائندگی کرتے ہوئے پورٹل پر اندراج کی تاریخ میں توسیع کے لئے نمائندگی کی جائے اور پورٹل میں تکنیکی خرابیوں کو دور کرنے کے سلسلہ میں انہیں متوجہ کروایا جائے ۔ تلنگانہ وقف بورڈ کی جانب سے بھی وقف جائیدادوں کے UMEED پورٹل پر اندراج کے سلسلہ میں اقدامات جاری ہیں لیکن بورڈ کے عہدیداروں کی جانب سے مناسب رہنمائی نہ کئے جانے کے نتیجہ میں متولیان و انتظامی کمیٹیوں کے ذمہ داروں کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔جنرل سیکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ مولانا فضل الرحیم مجددی کی قیادت میں توقع ہے کہ ایک وفد مسٹر کرن رجیجو سے ملاقات کرتے ہوئے آخری تاریخ میں توسیع کے علاوہ تکنیکی خرابیوں کو دور کرنے کے سلسلہ میں فوری اقدامات کی نمائندگی کرے گا۔ UMEED پورٹل پر موقوفہ جائیدادوں کے اندراج کے سلسلہ میں پھیلائی جانے والی گمراہ کن مہم کا شکار ہونے سے متولیان اور انتظامی کمیٹیوں کے ذمہ داروں کو چاہئے کہ وہ اس طرح کے کسی بھی پروپگنڈہ کا شکار ہونے کے بجائے پہلے اپنی موقوفہ جائیداد کے تحفظ کے لئے اسے UMEED پورٹل پر درج کروانے کے اقدامات کریں کیونکہ جمیع علمائے اکرام کا یہ موقف ہے کہ مسجد ‘ درگاہ ‘ قبرستان اور عاشور خانہ کسی کی ذاتی ملکیت نہیں ہوتی حالانکہ کئی مخیر حضرات نے اپنی زرخرید ملکیت پر اپنے ذاتی صرفہ سے مساجد تعمیر کی ہیں اور قبرستانوں و عیدگاہوں کے لئے اراضیات کو وقف کیا ہے لیکن اب وہ جائیدادیں بھی وقف ہیں اسی لئے UMEEDپورٹل پر ان جائیدادوں کے اندراج کو یقینی بنایا جانا لازمی ہے اگر کوئی ان جائیدادوں کو اپنی ذاتی قرار دیتے ہوئے انہیں پورٹل پر درج کروانے سے گریز کرتا ہے تو ایسی صورت میں انہیں مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ ملک کی مختلف ریاستوں کے چیف منسٹرس نے بھی مرکزی حکومت کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے UMEEDپورٹل پر وقف جائیدادو ںکے اندراج کی تاریخ میں توسیع کی اپیل کی ہے ۔ترجمان آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ جناب قاسم رسول الیاس نے بھی اس سلسلہ میں ایک مکتوب مرکزی حکومت کی وزارت اقلیتی امور کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے نمائندگی کی ہے اور جنرل سیکریٹری بورڈ مولانا فضل الرحیم مجددی کی قیادت میں وفد کی ملاقات کے لئے وقت طلب کیا ہے۔مولانا ڈاکٹر حافظ احسن بن محمد عبدالرحمن الحمومی خطیب و امام شاہی مسجد باغ عامہ نے بھی مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ پورٹل پر پائی جانے والی تکنیکی خرابیوں کے پیش نظر آخری تاریخ میں توسیع کرتے ہوئے ملک بھر کی موقوفہ جائیدادوں کو UMEED پورٹل پر درج کروانے کی سہولت فراہم کرے تاکہ عوام میں مرکزی حکومت اقدام کے متعلق پائے جانے والے خدشات کی توثیق نہ ہو ۔3