موقوفہ جائیدادوں کو نقصان کا اندیشہ، اندراج کو یقینی بنانے آخری تاریخ میں توسیع ضروری : عمران پرتاپ گڑھی
حیدرآباد۔3۔ڈسمبر۔(سیاست نیوز) مرکزی حکومت UMEED پورٹل پر اندراج کی آخری تاریخ میں فوری طور پر توسیع کرے اور پورٹل میں پائی جانے والی تکنیکی خرابیوں کو دور کرنے کے اقدامات کرے۔ رکن راجیہ سبھا جناب عمران پرتاپ گڑھی نے مرکزی وزیر داخلہ کرن رجیجو سے مطالبہ کیا کہ وہ وقف مرممہ قوانین کے مطابق UMEED پورٹل پر اندراج کو یقینی بنانے کی سہولت فراہم کرنے کے اقدامات کرے تاکہ جائیدادوں کے اندراج کو یقینی بنایا جاسکے۔ جناب عمران پرتاپ گڑھی نے ملک بھر سے UMEED پورٹل پر تکنیکی خرابیاں پیدا ہونے کی شکایات موصول ہونے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت بالخصوص وزیر اقلیتی امور پارلیمنٹ میں بڑے دعوے کر رہے تھے کہ مرکزی حکومت اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے لئے وقف ریکارڈس کو ڈیجیٹلائز کرنے کے اقدامات کر رہی ہے لیکن پورٹل پر ہی تکنیکی خرابیوں کی توثیق حکومت کی بدنیتی کو ظاہر کر رہی ہے ۔انہو ںنے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت کے UMEED پورٹل پر تکنیکی خرابی پیدا ہوئی ہے یا اس میں جان بوجھ کر تکنیکی خرابیاں پیدا کی گئی ہیں یہ بات بھی تحقیق طلب ہے۔ جناب عمران پرتاپ گڑھی نے بتایا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے منظور کروائے گئے وقف قوانین 2025 کی کانگریس نے ابتداء سے ہی مخالفت کی ہے اور اب جبکہ قانون کو منظوری حاصل ہوچکی ہے تو کئی تنظیموں اداروں اور سیاسی قائدین کی جانب سے توقع کی جا رہی تھی کہ حکومت اس قانون کے نفاذ کے ذریعہ اپنی نیک نیتی کا ثبوت فراہم کرے گی لیکن UMEEDپورٹل پر اندراجات کی آخری تاریخ سے قبل جس انداز میں پورٹل پر تکنیکی خرابیاں پیدا ہورہی ہیں وہ حکومت کی بدنیتی ثابت کر رہی ہے ۔انہو ںنے بتایا کہ وقف مرممہ قانون پر عمل آوری کی صورت میں ملک بھر میں موجود موقوفہ جائیدادوں کو نقصان کے جو خدشات ظاہر کئے جا رہے تھے ان خدشات کی اب توثیق ہونے لگی ہے۔ رکن راجیہ سبھا نے کہا کہ کانگریس پارٹی UMEED پورٹل پر اندراجات کی آخری تاریخ میں توسیع کا مطالبہ کر رہی ہے، ساتھ ہی تکنیکی خرابیوں کو دور کرنے کے سلسلہ میں اقدامات کو تیز کرنے کا بھی مطالبہ کیا جار ہاہے تاکہ ہندستان بھر کی مختلف ریاستوں میں موجود موقوفہ جائیدادوں کے اندراج کو یقینی بنایا جاسکے۔ جناب عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ ہندستان بھر میں مختلف وجوہات کی بناء پر محض 30 فیصد موقوفہ جائیدادوں کا ہی UMEEDپورٹل پر اندراج ہوپایا ہے اسی لئے حکومت کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر پورٹل پر اندراجات کی تاریخ میں توسیع کے سلسلہ میں احکامات جاری کرتے ہوئے ملک کی دوسری بڑی آبادی کی ان جائیدادوں کو جو اللہ کی ملکیت ہے تحفظ فراہم کرنے کے اقدامات کرے۔3