انتخابی کامیابی غیر ذمہ دارانہ حکمرانی کا لائسنس نہیں

   

سردار پٹیل کی دہائی دینے والے اب اپنے نام کی تشہیر میں مصروف ۔ شیوسینا کا طنز

ممبئی : شیوسینا نے احمدآباد کے سردار پٹیل کرکٹ اسٹیڈیم کو وزیراعظم نریندر مودی سے موسوم کرنے پر مرکز کو آج نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ گزشتہ الیکشن میں اپنی حکومت کو اکثریتی خط اعتماد حاصل ہونے کا مطلب غیر ذمہ دارانہ حکمرانی کیلئے لائسنس کا حصول نہیں۔ سینا نے یہ بھی کہاکہ اگرچہ گزشتہ 5 سال میں کانگریس اور گاندھی ۔ نہرو فیملی کے خلاف الزامات عائد کئے جاتے رہے کہ وہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کا نام تاریخ سے مٹانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن اب اسٹیڈیم کا نام بدلنے سے ظاہر ہوگیا ہے کہ درحقیقت کون یہ کوشش کررہا ہے؟ سینا نے پارٹی ترجمان ’سامنا‘ کے اداریہ میں کہاکہ مودی ۔ شاہ حکومت ایسا معلوم ہوتا ہے کہ گجرات میں ہر بڑے انفراسٹرکچر کا وجود چاہتی ہے۔ اِس میں کوئی غلط بات نہیں لیکن وہ شاید فراموش کر بیٹھے ہیں کہ اُنھیں ملک کی باگ ڈور سونپی گئی ہے۔ احمدآباد میں موٹیرو اسٹیڈیم کا نام بدل کر نریندر مودی اسٹیڈیم رکھا گیا ہے۔ اب تک ملبورن اسٹیڈیم دنیا کا سب سے بڑا اسٹیڈیم تھا، اب مودی سے موسوم اسٹیڈیم کو یہ اعزاز حاصل ہوا ہے۔ لیکن حکومت پر تنقیدیں کیوں ہورہی ہیں؟ وہ اِس لئے کہ قبل ازیں موٹیرا اسٹیڈیم سردار پٹیل سے موسوم تھا جسے اب مودی کے نام سے جوڑ دیا گیا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ مودی بڑے لیڈر ہیں لیکن اگر اُن کے ’اند بھکتوں‘ کا احساس ہے کہ وہ گاندھی جی، پنڈت نہرو، سردار پٹیل یا اندراگ اندھی سے کہیں عظیم تر لیڈر ہیں تو اِسے اندھی تائید و حمایت کی نئی سطح سمجھا جانا چاہئے۔ ادھو ٹھاکرے زیرقیادت پارٹی نے مزید کہاکہ وہ جنھوں نے موٹیرو اسٹیڈیم کو نریندر مودی سے موسوم کیا ہے اُنھوں نے درحقیقت اُن کے سیاسی قد کو گھٹادیا ہے۔ نہرو نے آئی آئی ٹیز، بارک، بھاکڑا نگل پراجکٹ جیسے اداروں کو ملک کے نام معنون کیا لیکن مودی کی حکمرانی میں کیا ہورہا ہے؟