انجینئرنگ فیس معاملہ کا دیگر ریاستوں میں جائزہ لیا جائے گا

   

کالجس کو گریڈس میں تقسیم کرنے کی تجویز، ضرورت پڑنے پر قانون میں ترمیم متوقع
حیدرآباد ۔ 21 جون (سیاست نیوز) حکومت نے ریاست کے انجینئرنگ کالجس کیلئے نئی فیس کا فیصلہ کرنے سے قبل دیگر ریاستوں کی فیسوں کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ آئی اے ایس اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے سے بھی اتفاق کیا ہے۔ اس سلسلہ میں آئندہ ایک دو دن بعد احکامات جاتی کئے جائیں گے جس کے بعد کمیٹی کا وفد ٹاملناڈو، کیرالا، کرناٹک کے علاوہ دیگر ریاستوں کا دورہ کرے گا۔ وہاں فیس کس طرح وصول کی جارہی ہے، فیس تعین کرنے کا طریقہ کار کیا ہے۔ انجینئرنگ کالجس میں معیار تعلیم کیسا ہے۔ اس کے علاوہ کمیٹی کے ارکان دیگر امور کا بھی جائزہ لیں گے۔ ہر ٹیم کو علحدہ علحدہ ریاست روانہ کیا جائے گا۔ ریاست میں انجینئرنگ کالجس کے زیادہ فیس پر چیف منسٹر ریونت ریڈی نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ اس کا گہرائی سے جائزہ لینے کیلئے عہدیداروں کی ٹیموں کو دیگر ریاستوں کو روانہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ تلنگانہ داخلوں اور فیس کا تعین کرنے والی کمیٹی (ٹی اے ایف آر سی) مختلف کالجس کی جانب سے جمع کرائی گئی آمدنی، اخراجات پر مشتمل آڈیٹ رپورٹ کی بنیاد پر تین سال میں ایک مرتبہ فیس کا تعین کرتی ہے۔ ان آڈٹ رپورٹس پر شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں جس کے بعد یہ تازہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ اگر ضرورت پڑی تو قانون میں تبدیلی کرنے کا بھی سنجیدگی سے جائزہ لیا جائے گا۔ عہدیداروں نے بتایا کہ تمام انجینئرنگ کالجس کی فیس ایک جیسی اضافہ کرنا ضروری نہیں ہے۔ کالجس میں تعلیمی معیار اور دیگر امورکی بنیاد پر گریڈس میں تقسیم کرتے ہوئے فیس پر نظرثانی کرنے کے رہنمایانہ خطوط جاری کرنے میں محکمہ تعلیم مصروف ہے۔ اس کے علاوہ انجینئرنگ تعلیم میں اصلاحات لانے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔ اگر کالجس کی فیس میں اضافہ ہوتا ہے تو اس میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں آئے گی بلکہ معمولی اضافہ ہونے کے زیادہ امکانات ہیں۔2