ملزم پردیپ کا تعلق وجئے واڑہ سے، پولیس مزید تحقیقات میں مصروف
حیدرآباد۔/6 جنوری، ( سیاست نیوز) انجینئرنگ کالج کی طالبات کو ان کی تصاویر سے ہراساں کرنے والے سرغنہ ہائیکر کو پولیس نے بالآخر حراست میں لے لیا ہے۔ وی بی آئی ٹی انجینئرنگ کالج کی طالبات کے احتجاج کے بعد یہ واقعہ منظر عام پر آیا۔ پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں نے اس واقعہ کا سخت نوٹ لیتے ہوئے پولیس کو چیلنج پیش کرنے والے ہائیکر کو گرفتار کرلیا۔ باوثوق ذرائع کے مطابق پولیس نے اصل سرغنہ پردیپ اور اس کے ساتھیوں کو حراست میں لے لیا اور تحقیقات کے دوران پولیس کو پتہ چلا کہ انجینئرنگ سال اول کی ایک طالبہ دانستہ طور پر پردیپ کا ساتھ دے رہی تھی اور اس طالبہ کو کالج سے نکال دینے کی سفارش کی گئی ہے۔ گذشتہ روز طالبات کے احتجاج کے بعد پولیس سرگرم ہوگئی تاہم طالبات نے پولیس پر الزام لگایا کہ بارہا اس مسئلہ کو پولیس سے رجوع کرنے کے باوجود کارروائی نہیں کی گئی تھی۔ 31 ڈسمبر کی رات کے بعد سے پولیس نے اصل خاطی کی تلاش شروع کردی۔ پولیس تحقیقات کے دوران اس ہائیکر نے پولیس کوگرفتار کرنے کا چیلنج دیا تھا۔ انتہائی شاطر ہائیکر پردیپ کو گرفتار کرنے کیلئے پولیس نے حکمت عملی سے کام لیا۔ چونکہ اس نے دھمکی دی تھی کہ وہ لڑکیوں کی عریاں تصاویر کو وائرل کردے گا۔ پولیس تحقیقات میں پتہ چلاہے کہ پردیپ جو وجئے واڑہ کا ساکن ہے اس نے لڑکیوں کی تصاویر کو حاصل کیا اور ان کی تصاویر سے چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے ان تصاویر کوعریاں بنادیا۔ اس کے علاوہ واٹس ایپ کی ڈی پی سے لڑکیوں کی تصاویر کو حاصل کرتا تھا اور کئی لڑکیوں کے موبائیل ڈیٹا کو بھی اس نے ہائیک کرلیا تھا۔ ان تصاویر کو لڑکیوں کے نمبرات پر روانہ کرتے ہوئے انہیں بلیک میل کررہا تھا۔ ع