کالجس انتظامیہ اور طلبہ کی دشواریوں کے خاتمہ کو یقینی بنانے کی منصوبہ بندی
حیدرآباد۔ ریاستی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے سبب ایس ایس سی کے تمام طلبہ کوکامیاب قرار دیئے جانے کے بعد انٹرمیڈیٹ میں داخلہ اولیائے طلبہ کے لئے درد سر بن چکا ہے کیونکہ انٹرمیڈیٹ میں داخلہ کے لئے بیشتر طلبہ کی جانب سے معیاری کالجس اور معیاری کورسس کے انتخاب کی جدوجہد کی جا رہی ہے اور انٹرمیڈیٹ کالجس میں اتنی نشستیں موجود نہیں ہیں کہ تمام طلبہ کو ان کی مرضی کے مطابق کالجس یا کورسس میں داخلہ حاصل ہوسکے۔ ریاستی حکومت سے اولیائے طلبہ نے اپیل کی ہے کہ ریاستی حکومت تمام انٹرمیڈیٹ کالجس میں کونسلنگ کے ذریعہ داخلوں کو یقینی بنائے تاکہ اولیائے طلبہ کو داخلوں کے حصول میں ہونے والی دشواریوں کا خاتمہ ہوسکے ۔ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کے ذرائع کے مطابق ریاست تلنگانہ میں ایس ایس سی کامیاب کرنے والے طلبہ کو انٹرمیڈیٹ میں داخلوں کے لئے ہونے والی دشواریوں اور نشستوں کی کمی شکایات کو دور کرنے کیلئے ہی بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کی جانب سے مسلمہ حیثیت اور الحاق کی فراہمی کے علاوہ نئے کالجس کے آغاز کیلئے داخل کی جانے والی درخواستوں کی آخری تاریخ میں توسیع کی گئی ہے۔بتایاجاتا ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے تمام انٹرمیڈیٹ کالجس میں کونسلنگ کے ذریعہ داخلوں کی تجویز پر بھی غور کیا جارہا ہے تاکہ کالج انتظامیہ اور طلبہ کو ہونے والی دشواریوں کے خاتمہ کو یقینی بنایاجاسکے۔ ریاستی حکومت نے بورڈ آف انٹرمیڈیٹ سے تمام خانگی ‘ امدادی ‘ سرکاری کالجس میں موجود کورسس اور ان میں منظورہ نشستوں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں ۔ذرائع کے مطابق انٹرمیڈیٹ کے نئے تعلیمی سال کے دوران ریاست میں موجود ووکیشنل کالجس میں بھی داخلوں کے فیصد میں اضافہ ریکارڈ کئے جانے کا امکان ہے اورحکومت کی جانب سے بھی ووکیشنل کالجس میں داخلوں کی حوصلہ افزائی کئے جانے کے علاوہ اس کے متعلق شعور بیداری کے اقدامات کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے ۔ ریاست میں ایس ایس سی میں کامیاب ہونے والے طلبہ کے مستقبل کو تاریک ہونے سے بچانے کیلئے انہیں سلسلۂ تعلیم جاری رکھنے کی تاکید کرنے کے علاوہ مواقع فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کا بھی سلسلہ جاری ہے۔