انڈونیشیا کے علاقہ پاپوا میں سیلاب ، کم از کم 50افراد ہلاک

,

   

اکٹوبر تا اپریل موسم برسات میں موسلا دھار بارشیں اور سیلاب، مجمع الجزائر انڈونیشیا کیلئے خطرناک

جئے پورہ ؍ انڈونیشیا 17 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) کم از کم 50 افراد اُس وقت ہلاک ہوگئے جب انڈونیشیا کے مشرقی صوبہ پاپوا میں اچانک سیلاب آگیا۔ ایک سرکاری عہدیدار نے اتوار کے دن کہاکہ بچاؤ کارکنوں نے مزید آفات سماوی کے متاثرین کی تلاش میں شدت پیدا کردی ہے۔ سینٹانی نے جو صوبائی دارالحکومت گیاپورہ کے قریب ہے، اچانک سیلاب آگیا، جس کے نتیجہ میں ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا بھی اندیشہ ہے۔ زمین کھسکنے کے واقعات سے جو مسلسل موسلا دھار بارش کا نتیجہ ہے، کم از کم 50 افراد ہلاک اور دیگر 9 زخمی ہوگئے ہیں۔ بیسیوں مکانوں کو سیلاب کے پانی سے نقصان پہنچا ہے۔ قومی آفت سماوی ادارہ کے بموجب ہلاکتوں کی تعداد اور آفت سماوی کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ کا اندیشہ ہے۔ بچاؤ اور تلاش ٹیمیں اب بھی دیگر متاثرہ علاقوں تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔ اندیشہ ہے کہ سیلاب کی وجہ سے زمین کھسکنے کے واقعات پیش آئے تھے۔ سرکاری عہدیدار اب بھی عوام کا متاثرہ علاقوں سے تخلیہ کروانے میں مصروف ہیں حالانکہ پانی اُترنا شروع ہوگیا ہے۔ مشترکہ طور پر تلاش اور بچاؤ ٹیمیں اب بھی عوام کا متاثرہ علاقوں سے تخلیہ کروارہی ہیں۔ جہاں تک اُن کی رسائی گرے ہوئے درختوں، بڑے بڑے پتھروں، کیچڑ اور دیگر اشیاء کے بہہ کر راستوں میں رکاوٹ پیدا کرنے کے باوجود ہوچکی ہے، متاثرہ مقامات کی ویڈیو جھلکیوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ بچاؤ ٹیموں میں ایک متاثر کو جو سمجھا جاتا ہے کہ ایک گرے ہوئے درخت کے نیچے پھنسا ہوا تھا، آکسیجن فراہم کی ہے۔

درخت جڑ سے اُکھڑ گئے ہیں اور دیگر عملہ سے سڑکوں پر کیچڑ جمع ہوگئی ہے جبکہ جئے پورہ کا چھوٹا سا ایرپورٹ جہاں پر طیارے اُترا کرتے تھے، رن ویز پر کیچڑ جمع ہوجانے کی وجہ سے ناقابل استعمال ہوگیا ہے۔ انڈونیشیا میں سیلاب کوئی غیرمعمولی بات نہیں ہے، خاص طور پر موسم برسات میں جو اکٹوبر سے شروع ہوکر اپریل تک جاری رہتا ہے، اکثر سیلاب آتے رہتے ہیں۔ جنوری میں سیلاب اور زمین کھسکنے کے واقعات سے کم از کم 70 افراد جزیرہ سلاویسی میں ہلاک ہوئے تھے۔ جبکہ قبل ازیں ڈسمبر کے مہینے میں مغربی جاوا کے صوبہ میں اچانک سیلاب کی وجہ سے اور موسلا دھار بارش کے نتیجہ میں کئی افراد کا متاثرہ علاقوں کو تخلیہ کروایا گیا تھا۔ جنوب مغربی ایشیائی مجمع الجزائر تقریباً 17 ہزار جزیروں پر مشتمل ہے اور کرۂ ارض پر آفات سماوی کے خطرہ سے دوچار جزیروں کا سب سے بڑا مجموعہ ہے۔ یہ بحرالکاہل کے آتشیں حلقے میں واقع ہے جہاں زیرزمین پرتیں باہم اکثر ٹکراتی رہتی ہیں۔