… اور اب ڈونالڈ ٹرمپ کی ایلون مسک کو بھی دھمکیاں

,

   

مسک کی کمپنی کو دیئے گئے معاہدے منسوخ کردوں گا ، لفظی جنگ کا عملاً آغاز

واشنگٹن : 6جون ( ایجنسیز ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ وہ ایلون مسک کی کمپینیوں کو دیے گئے حکومتی معاہدے منسوخ کر دیں گے جبکہ دنیا کے امیر ترین شخص نے کہا ہے کہ امریکی صدر کا مواخذہ ہونا چاہیے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ بیانات ایک ایسے اتحاد کے مکمل خاتمے کا اشارہ کر رہے ہیں جو غیر متوقع تھا مگر اب لوگ حیران ہیں اور سوچ رہے ہیں کہ آگے کیا ہوگا۔ دو سابق اتحادیوں کے درمیان عداوت اس وقت شدت اختیار کر گئی جب صدر ٹرمپ نے ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک پر اوول آفس میں تنقید کی جس کے بعد دونوں میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر لفظی جنگ کا آغاز ہوگیا۔صدر ٹرمپ نے ایک اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ’سوشل ٹرْوتھ‘ پر لکھا ’بجٹ میں اربوں ڈالر بچانے کا آسان ترین طریقہ یہ ہے کہ ایلون مسک کو دی جانے والی حکومتی سبسڈی اور معاہدے منسوخ کر دیے جائیں۔‘ٹیسلا کے شیئر جمعرات کو 14 فیصد کمی پر بند ہوئے جو مارکیٹ ویلیو کے حساب سے 150 بلین ڈالر کا نقصان ہے۔ ٹیسلا کی تاریخ میں کسی ایک دن، شیئرز کی قدر میں یہ سب سے بڑا نقصان ہے۔جیسے ہی سٹاک مارکیٹ بند ہوئی، ایلون مسک نے ایکس پر جواب دیا ’ٹرمپ کا مواخذہ ہونا چاہیے،‘۔ لیکن یہ کانگریس کی تاریخ کو سامنے رکھتے ہوئے ناممکن ہے جہاں ریپبلکن دونوں چیمبرز میں اکثریت میں ہیں۔ دونوں کے درمیان نزع دو روز پہلے اس وقت بڑھنا شروع ہوئی جب مسک نے ٹرمپ کے اخراجات کے بل اور بڑے پیمانے پر ٹیکس لگانے کے اعلان کی مذمت کی۔ ابتدا میں صدر ٹرمپ خاموش رہے جبکہ مسک بِل کو روکنے کے لیے یہ کہہ کر کوششوں میں لگے رہے کہ اس سے امریکی عوام پر 36 اعشاریہ دو ٹریلین کا قرض بڑھ جائے گا۔ تاہم صدر ٹرمپ نے جمعرات کو خاموشی توڑتے ہوئے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’مسک نے مجھے بہت مایوس کیا ہے۔‘انھوں نے کہا کہ ’دیکھیں، ایلون اور میرے درمیان بڑے اچھے تعلقات تھے لیکن پتہ نہیں آئندہ کبھی ہوں گے یا نہیں۔‘ ایلون مسک نے جوابی پوسٹ میں کہا ’میرے بغیر ٹرمپ الیکشن ہار جاتے‘۔ مسک نے ٹرمپ اور دیگر ریپبلیکنز کی حمایت میں گزشتہ سال تقریبا تین سو ملین ڈالر خرچ کیے تھے۔