بنیادی حقائق جاننے عہدیداروں کو قیام کرنے کا مشورہ، 24 جون کو آئندہ سماعت
حیدرآباد۔/16 جون، ( سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے اولڈ ایج ہومس میں ضعیف العمر افراد کی ابتر صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پرنسپل سکریٹریز برائے سماجی بھلائی اور بہبودی خواتین و اطفال کو ہدایت دی ہے کہ اولڈ ایج ہومس کا اچانک دورہ کرتے ہوئے سہولتوں کا جائزہ لیں۔ عدالت نے بنیادی حقائق جاننے کیلئے عہدیداروں کو کم از کم ہفتہ کے اختتام پر اولڈ ایج ہوم میں قیام کا مشورہ دیا۔ چیف جسٹس راگھویندر سنگھ چوہان نے کہا کہ وہ خود اولڈ ایج ہومس اور یتیم خانوں کا دورہ کرتے ہوئے ان کی کارکردگی کا جائزہ لیں گے۔ چیف جسٹس چوہان اور جسٹس بی وجئے سین ریڈی پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے اولڈ ایج ہومس کی ابتر صورتحال پر دائر کردہ مفاد عامہ کی درخواست کی سماعت کی۔ بنچ نے تلنگانہ لیگل سرویسس اتھارٹی کے ممبر سکریٹری کو حیدرآباد، سکندرآباد اور رنگاریڈی میں اولڈ ایج ہومس کا دورہ کرتے ہوئے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔ رپورٹ دیکھنے کے بعد بنچ نے ابتر صورتحال پر حیرت کا اظہار کیا۔ رپورٹ میں اولڈ ایج ہومس اور اس میں قیام کرنے والے ضعیف العمر افراد کی ناگفتہ بہہ حالت بیان کی گئی۔ عدالت نے اولڈ ایج ہومس کو مینٹننس کے لئے فنڈز کی اجرائی کی تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت دی۔ عدالت نے جاننا چاہا کہ سرکاری عہدیدار کتنی مرتبہ اولڈ ایج ہومس کا معائنہ کرتے ہیں۔ بنچ نے شکایات کے سلسلہ میں ہیلپ لائن یا ہاٹ لائن نمبر متعارف کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے ذریعہ اس نمبر کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی جائے اور یہ نمبر اولڈ ایج ہومس میں رہنے والے ہر شخص کے پاس رہنا چاہیئے۔ عدالت نے کہا کہ کسی بھی شکایت کی صورت میں پولیس کو فوری کارروائی کرنی چاہیئے۔ اسٹیشن ہاوز آفیسر کو چاہیئے کہ وہ ضلع کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو اطلاع دیں۔ مقدمہ کی آئندہ سماعت 24 جون کو مقرر کی گئی ہے۔ بنچ کی جانب سے مقرر کردہ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایسے اولڈ ایج ہومس جو فی کس 30 ہزار روپئے وصول کررہے ہیں وہ اپنے قواعد کے مطابق چلائے جارہے ہیں جبکہ ایسے ادارے جو این جی اوز کی جانب سے مفت یا پھر کم قیمت پر چلانے کا دعویٰ کررہے ہیں وہاں صورتحال انتہائی دگر گوں ہے۔
