نئی دہلی: سپریم کورٹ نے مہاراشٹرا کے یوت محل میں سنہ 2018 میں ‘ آدم خور ’ شیرنی اونی کو مارنے کے معاملے میں مہاراشٹر سرکار کے افسروں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرنے سے انکار کردیا۔ چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے ، جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس وی راما سبرا منیم پر مشتمل بنچ نے عرضی گزار سنگیتا ڈوگرہ کی عرضی کی سماعت کے دوران کہا کہ شیرنی کو مارنے کا قدم سپریم کورٹ کے احکامات کے تحت اٹھایا گیا تھا ۔ جسٹس بوبڈے نے کہا کہ وہ اس معاملے کو دوبارہ نہیں کھولنا چاہتے ، کیوں کہ شیرنی کو مارنے کی اجازت سپریم کورٹ سے لی گئی تھی۔