مسجد کے شیشے توڑدیئے گئے، اینٹ پھینکے گئے، مسلمانوں کا صبر و تحمل، پولیس پر لاپرواہی کا الزام
اوٹکور ۔ 14 مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ہولی کے موقع پر رات ایک بجے جبکہ مسلمان سوگئے تھے کہ موقع جان کر مساجد، مسجد ایکمینار محلہ بنڈہ اہلحدیث، مسجد شاہی اہلسنت والجماعت کے تقدس کی پامالی کرتے ہوئے ہندو مذہبی فرقہ پرست عناصر نے شر انگیزی کی اور مسجد ایکمینار محلہ بنڈہ میں مسجد کے شیشہ توڑے اور مسجد کے روبرو ہولی جلائی اور مذہبی منافرت پھیلانے والے گیت گائے اور اینٹ اور گندگی سے مسجد کے صحن خواب کردیا اس کے علاوہ مسجد شاہی میں اندرونی حصوں کے ٹیوب لائٹس توڑ دیئے اور اینٹوں سے حملہ کیا۔ اشرار نے پھر ایک بار مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی ناپاک کوشش کی۔ اوٹکور کے تمام شاہراہوں پر ہولی جلائی گئی، ماہ رمضان المبارک میں خصوصاً مسلمانوں کے محلہ جات میں شرپسندی کرتے رہے۔ مساجد کے تقدس کی پامالی کے خلاف مسلمانوں اور مساجد کمیٹی کے ذمہ داران محمد مقبول بڑے پیر مسجد کمیٹی صدر ایکمینار، عبد الخالق قاضی شاہی مسجد اراکین میں محمد مبین بنڈہ جو مکرم میتربی بڑے پیر، عبدالرحمن شبو صدر ایم پی جے، ناصر خاں سابق کونسلر نے ایک یادداشت مقامی پولیس اسٹیشن اوٹکور کو پیش کی۔ اسی اثناء میں سی آئی مکتھل رام لال بھی موجود تھے اور ڈی ایس پی نارائن پیٹ کو جب صبح اطلاع ملی تو اوٹکور کے متاثرہ مساجد مسجد ایکمینار اور شاہی مسجد کودیکھا جہاں پر اشرار اکثریتی فرقہ کے نوجوانوں نے شرانگیزی کی ہے۔ کمیٹی کے صدر مقبول احمد نے ان ہندو اشرار کے نام لکھوائے۔ ماہ رمضان المبارک کے مبارک مہینہ میں مسلمانوں نے صبر کیا۔ مسلمانوں نے کہا کہ پولیس کی کوتاہی اور تساہلی کی وجہ سے شرانگیزی کے واقعات پیش آئے۔ اشرار کا ہولی کا بہانہ بناکر مساجد کے بالکل سامنے ہولی جلانا فرقہ وارانہ کوشش ہے۔ ایسے واقعات ماضی میں بھی ہوئے ہیں۔ اس لئے پولیس دستہ تعینات کرنا تھا اور چوکسی اختیار کرنا تھا۔