زاویۂ ادب لٹریری سوسائٹی کا ادبی اجلاس و مشاعرہ ، دانشوروں کا خطاب
حیدرآباد ۔ /10 جولائی (پریس نوٹ) اُردو زبان اپنے وجود عمل کے آغاز ہی سے روشن خیال اور اپنی داخلیت میں نئے ادبی زایوں کے لئے جذبۂ خیرمقدم سے عبارت ہے ۔ /6 جولائی کو لائق علی خاں بھون سالار جنگ میوزیم میں ’’21 ویں صدی میں اُردو ادب کے امکانی زاوئے‘‘ پر منعقدہ ادبی اجلاس و مشاعرہ سے دانشورانِ ادب نے ان مجموعی خیالات کا اظہار کیا ۔ ابتداء میں مولوی سید محمد رضا زیدی قرأت کلام پاک ، امیر علی امیر نعت اور آغا نصر اللہ عابد نے منقبت پیش کی ۔ صدارتی کلمات میں جناب مظہر الحق مظہر صدر زاویۂ ادب تنظیم کے آغاز و احیاء کے بارے میں تفصیلات پیش کی اور مہمانوں کا خیرمقدم کیا ۔ صدر ادبی اجلاس پروفیسر نسیم الدین فریس نے اپنے خطاب میں کہا کہ اُردو زبان نے اپنے دامن میں آغاز ہی سے ہر صدی کے نئے زایوں کا خیرمقدم کیا ہے اور اس خیرمقدم میں نہاں اُن ادوار کے اہل علم و دانش کی ذہنی استبداد کو انہوں نے اصل وجہ قرار دیتے ہوئے عصر حاضر کے اہل علم و دانش کو ادب میں نئے تجربات کیلئے لمحہ فکریہ دیا ۔ پروفیسر فضل اللہ مکرم نے اپنی تقریر میں 21 ویں صدی کو اہل قلم کیلئے ترسیل کی اہم صدی قرار دیا اور عصر حاضر کے اُردو شعراء و ادباء کو مشورہ دیا کہ و دیگر زبانوں کے ادب کا نہ صرف کشادہ ذہنی سے مطالعہ کریں بلکہ بین السانیات انجمنوں کے قیام کے ذریعہ اپنی ادبی تخلیقات و نظریات کو ایک دوسرے کے زبانوں میں تراجم کرتے ہوئے صحت مند معاشرے کی تشکیل میں اشتراکیت پر زور دیا ۔ اس ادبی اجلاس کے بعد ایک مشاعرۂ یادِ رفتگاں بیاد (علامہ نجم آفندی ، خاورنوری، ساجد رضوی ، خورشید جنیدی ، قائم جعفری اور شاہد حیدری کی ) زیرصدارت ڈاکٹر محسن جلگانوی منعقد ہوا جس میں شعراء ڈاکٹر سلیم عابدی ، آغا سروش ، ڈاکٹر فاروق شکیل ، مسرور عابدی ، کامل حیدرآبادی ، انجنی کمار گویل ، ڈاکٹر طیب پاشاہ قادری ، سجاد نظر ، علی انجم صادق ، علی عنایت ، سید علی طاہر عابدی اور محبوب خاں اصغر نے اپنا کلام پیش کیا ۔ جناب سید علی طاہر عابدی نے ادبی اجلاس و مشاعرہ کی نظامت انجام دی ۔ مہمان مقررین و شعراء میں یادگاری مومنٹو پیش کیا گیا اور حاضرین محفل میں زاویۂ ادب کی میگزین تقسیم عمل میں آئی ۔ یہ پراثر ادبی اجلاس و مشاعرہ جناب فراز رضوی کے ہدیہ تشکر پر اختتام پذیر ہوا ۔
شاداں جونیر کالج میں داخلے
حیدرآباد ۔ 10 ۔ جولائی : ( راست ) : پرنسپل شاداں جونیر کالج گرلز و بوائز کی اطلاع کے بموجب کالج ہذا میں سال 2019-20 تعلیمی سال کے انٹر میڈیٹ سال اول و دوم کے شعبہ جات ، ایم پی سی ، بی پی سی ، سی ای سی ، ایم ای سی میں داخلے جاری ہیں ۔ عصری سہولیات سے آراستہ شاندار لیابس ، تجربہ کار اور اعلی تعلیم یافتہ اساتذہ کی نگرانی میں تعلیم دی جاتی ہے ۔ طلبا وطالبات کے لیے بس پاس کی سہولت ، ریاستی و مرکزی حکومت کے اسکالر شپس کی رہنمائی کی جائے گی ۔ خواہش مند طلباء و اولیائے طلبہ داخلوں کے لیے 10 تا 4 بجے کالج کے آفس پر یا کالج اوقات میں پرنسپل کالج سے ربط کریں ۔ سال دوم میں بھی چند نشستیں خالی ہیں ۔۔
