نئی دہلی۔23 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان کا خلائی پروگرام 24 جنوری کو شروع ہوجائے گا جبکہ مائیکرو سافٹ۔آر ڈی آر ڈی او اور کمل ساٹ کی جانب سے تصویریں لینے والا مصنوعی سیارہ ایک چھوٹا سا مواصلاتی مصنوعی سیارہ جسے طلباء اور خلائی اسپیس گڈس انڈیا نے تیار کیا ہے۔ اسرو کل 11:40 بجے شب دن اس کو خلاء میں روانہ کرنا چاہتی ہے۔ خلاء میں روانگی کی یہ مہم PSLV-C44 نہ صرف ایک مصنوعی سیارہ خلاء میں پہنچائے گی بلکہ یہ دنیا کا پہلا راکٹ پلیٹ فارم کی حیثیت سے بھی استعمال کیا جاسکے گا۔ یہ خلاء کے شعبہ میں ایک نیا تجربہ ہوگا۔ اسرو کے ایک اعلی سطحی عہدیدار کیسن نے کہا کہ ہمیں مصنوعی طیارہ وکرم ساٹ تیار کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں تاکہ خلاء میں چند حیاتیاتی تجربے کیے جائیں گے۔ ہمیں امید ہے کہ ہندوستان کا یہ پرعزم خلائی مشن گگن یان اس میں اپنا حصہ ادا کرے گا۔ دونوں مصنوعی سیاروں کے اپنے درست مدار میں نصب ہونے کے بعد یہ مدور مدار پر گردش کریں گے اور خلاء کے تجربات کے لیے بطور پلیٹ فارم استعمال کیے جاسکیں گے۔ ہندوستانی خلائی تحقیق پروگرام (اسرو) ہندوستانی یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں کے تیار کردہ مصنوعی طیارے 2009ء سے ان کے مداروں میں نصب کرتا آرہا ہے۔ مصنوعی طیاروں کی تعمیر آئی آئی ایس ٹی کی جانب سے قابل تعریف ہے۔