آئندہ عام انتخابات بروقت منعقد ہوں گے : چیف الیکشن کمشنر

,

   

سنیل اروڑہ سی ای سی کی لکھنؤ میں پریس کانفرنس، برقی رائے دہی مشینوں کا دفاع، اشتعال انگیز تقریروں پر سخت کارروائی کا انتباہ

لکھنؤ ۔ یکم مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے دوران چیف الیکشن کمشنر سنیل ارورہ نے آج کہاکہ ملک کے عام انتخابات مقررہ وقت پر منعقد کئے جائیں گے۔ وہ گزشتہ دو دن سے یوپی کے دارالحکومت میں ہیں تاکہ ریاست میں انتخابات کی تیاری کا جائزہ لے سکیں۔ اُنھوں نے اخباری نمائندوں کے اس سوال پر کہ کیا دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے پیش نظر انتخابات کا پروگرام کیا ہوگا۔ اُنھوں نے کہاکہ عام انتخابات بروقت منعقد ہوں گے۔ اُنھوں نے کہاکہ کمیشن کے نئے اعلامیہ کے مطابق امیدواروں کو اندرون و بیرون ملک اپنی جائیدادوں کی تفصیل کا انکشاف کرنا ہوگا۔ محکمۂ انکم ٹیکس ان کا جائزہ لے گا اور اگر کوئی فرق پایا جائے تو الیکشن کمیشن کی ویب سائیٹ پر اپ لوڈ کیا جائے گا اور سخت کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔ اشتعال انگیز تقریروں کے بارے میں الیکشن کمیشن کا موقف دریافت کرنے پر اروڑہ نے کہاکہ جائزہ اجلاسوں میں اُنھوں نے معلوم کرنا چاہا تھا سابقہ انتخابات کے موقع پر کن ریاستوں میں مقدمات درج کئے گئے تھے۔ کمیشن کو جو کچھ پتہ چلا ہے ان کے بارے میں قبل ازیں عزائم کا انکشاف کیا جاچکا ہے۔ چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو اس کی اطلاع دی جاچکی ہے اور اُنھوں نے تیقن دیا ہے کہ ہر معاملہ میں سخت کارروائی کی جائے گی۔ اُنھوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن آزادانہ اور منصفانہ طور پر انتخابات کے انعقاد کا پابند ہے لیکن اس بارے میں کسی بھی شکایت پر انسدادی اور پیشگی کارروائی کرے گا۔ جلد ہی ایک سی ۔ وجل آلہ متعارف کروایا جائے گا تاکہ کوئی بھی شہری جس کا نام خفیہ رکھا جائے گا، انتخابات سے متعلق اپنی شکایات درج کرواسکے۔ اس کے علاوہ سماجی ذرائع ابلاغ کی نگرانی کے لئے ایک کمیٹی قائم کی جائے گی۔

اُنھوں نے کہاکہ جملہ 1,63,331 مراکز رائے دہی قائم کئے جائیں گے اور اس بات VVPAT مشینیں استعمال کی جائیں گی۔ برقی رائے دہی مشینوں کی کارکردگی کے بارے میں سیاسی پارٹیوں کی جانب سے اندیشوں کے اظہار کے پیش نظر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ برقی رائے دہی مشینوں کو فٹ بال ئکی طرح استعمال کیا جارہا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ برقی رائے دہی مشینیں گزشتہ 20 سال سے استعمال کی جارہی ہیں۔ لوک سبھا انتخابات 2014 ء اور ان کے 4 ماہ بعد منعقد ہونے والے دہلی انتخابات کے انتخابی نتائج مختلف تھے۔ ہم برقی رائے دہی مشینوں کو دانستہ یا نادانستہ طور پر فٹبال کی طرح استعمال کررہے ہیں اگر نتیجہ “X” ہے تو برقی مشینیں ٹھیک ہیں اگر “Y” ہے تو نہیں۔ برقی رائے دہی مشینوں کا دفاع کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ یہ مشینیں انتہائی محفوظ طریقہ سے تیار کرنے والی کمپنیوں ’’بھارت الیکٹرانکس لمیٹیڈ بی ای ایل اور الیکٹرانکس کارپوریشن آف انڈیا لمیٹیڈ ای سی آئی ایل کی تیار کردہ ہیں جو دفاعی آلات تیار کرنے میں بھی شامل ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ برقی رائے دہی مشینوں کی سربراہی پر نگرانی کرنے کیلئے ایک ٹیکنیکل مشاورتی کمیٹی بھی قائم کی گئی ہے۔ اسکے پاس فیصلہ کن اختیارات ہیں جو ای سی کے پاس بھی نہیں ہیں اور کمیٹی میں بہترین سائنس داں ہیں چنانچہ شک کی کوئی وجہ نہیں ہے۔