حیدرآباد۔19 اپریل (سیاست نیوز) پردیش کانگریس کے خازن جی نارائن ریڈی نے وزیراعظم نریندر مودی کے ہیلی کیاپٹر کی تلاشی پر آئی اے ایس عہدیدار محمد محسن کی معطلی پر سخت احتجاج کیا۔ نارائن ریڈی نے عہدیدار کی معطلی فی الفور برخاست کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آئی اے ایس عہدیدار نے اپنے فرائض کی تکمیل کی ہے۔ اوڑیشہ میں سمبل پور کے دورے کے موقع پر الیکشن کمیشن کے مبصر کی حیثیت سے عہدیدار نے ہیلی کیاپٹر کی تلاشی لی تھی۔ نارائن ریڈی نے کہا کہ آئی اے ایس عہدیدار کے خلاف کارروائی میں الیکشن کمیشن آف انڈیا نے عجلت سے کام لیا ہے اور جن قواعد کے تحت یہ کارروائی کی گئی وہ موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے دوران کوئی بھی شخصیت بشمول اسپیشل پروٹیکشن گروپ کی سکیوریٹی رکھنے والے افراد جن میں وزیراعظم بھی شامل ہیں، تلاشی سے مستثنیٰ نہیں ہیں۔ سمبل پور کے جنرل ابزرورل کی حیثیت سے محمد محسن نے اپنی ڈیوٹی انجام دی لیکن الیکشن کمیشن نے انہیں غلط طور پر سزاء دی ہے۔ کانگریس قائد نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کے خلاف اس وقت کارروائی نہیں کی جب انہوں نے پلوامہ دہشت گرد حملے کے شہیدوں کے نام پر ووٹ مانگے تھے۔ برخلاف اس کے دیانتداری سے فرائض انجام دینے والے آئی اے ایس عہدیدار کے خلاف فوری کارروائی کی گئی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ کسی فیلڈ لیول آفیسر یا اوڑیشہ کے چیف الیکٹورل آفیسر نے وزیراعظم کے ہیلی کیاپٹر کی تلاشی کے بارے میں کوئی شکایت نہیں کی تھی، اس کے باوجود عہدیدار کے خلاف کارروائی باعث حیرت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس وقت چیف منسٹر اوڑیشہ نوین پٹنائک کے ہیلی کیاپٹر کی تلاشی لی گئی، کسی نے اعتراض نہیں کیا۔ اسی طرح کرناٹک کے چیف منسٹر کمارسوامی کی گاڑی کی تلاشی لی گئی تھی۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کے خوف سے یہ کارروائی کی ہے۔ نارائن ریڈی نے آئی اے ایس عہدیدار محمد محسن کی معطلی فی الفور برخاست کرنے کا مطالبہ کیا۔
