آر ایس ایس پر پابندی لگانے اکال تخت کا مطالبہ

,

   

زعفرانی تنظیم کو آزادانہ کام کی اجازت دی گئی تو ملک تقسیم ہوجائے گا : گیانی ہرپریت سنگھ
امرتسر 15 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) سکھوں کے کلیدی ادارہ اکالی تخت نے راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ اس (آر ایس ایس) کو آزادانہ طور پر کام کرنے کی اجازت دینے سے ملک تقسیم ہوجائے گا۔ اکالی تخت کے سربراہ گیانی ہرپریت سنگھ نے امرتسر میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مرکز سے اس زعفرانی تنظیم پر کنٹرول کرنے کا مطالبہ کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ ’جی ہاں اس پر پابندی لگانا چاہئے۔ اُنھوں نے کہاکہ ’جی ہاں! اس پر پابندی عائد کی جانی چاہئے۔ مجھے یقین ہے کہ آر ایس ایس جو کچھ کررہی ہے اس سے ملک میں پھوٹ و انتشار پیدا ہوسکتا ہے‘۔ یہ بتائے جانے پر آر ایس ایس دراصل بی جے پی سے مربوط ہے تو گیانی ہرپریت سنگھ نے جواب دیا کہ ’تو پھر ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ اس سے ملک کو نقصان پہونچے گا۔ وہ (ملک کو) تباہ کردے گی‘۔ اکالی تخت کو سکھ طبقہ میں اعلیٰ ترین مقام حاصل ہے جو امرتسر کے سنہری گردوارہ کامپلکس میں واقع ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ سکھ برادری اور آر ایس ایس کے مابین نظریاتی بنیادوں پر اختلاف سامنے آیا ہے۔ قبل ازیں شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی (ایس جی پی سی) کے صدر گوبند سنگھ لونگوال نے گزشتہ ہفتہ آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کی طرف سے دسہرہ تہوار کے موقع پر ہندوستان کو ’ہندو راشٹرا‘ کہنے پر بھی اعتراض کیا تھا۔ سنہری گردوارہ پربندھک کمیٹی کو (ایس جی پی سی) کو سکھ پارلیمنٹ بھی کہا جاتا ہے جو مذہبی اُمور پر تمام گردواروں کو پیغامات ارسال کرتا ہے۔ سکھ طبقہ کے ارکان اس کے عہدیداروں کا انتخاب کرتے ہیں۔