دہلی میں قرنطینہ کی تکمیل کے باوجود حکام کے رویہ سے سرپرست پریشان
حیدرآباد۔28اپریل(سیاست نیوز) اٹلی سے ہندوستان پہنچنے والے ہندوستانی طلبہ کو دہلی میں 14 دن کے قرنطینہ کے بعدبھی تلنگانہ کی سرحد میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے کورونا وائرس سے مقابلہ اور کڑی کو توڑنے کیلئے کئے جانے والے سخت اقدامات کے تحت ریاست کی سرحدوں پر سخت چوکسی اختیار کی جا رہی ہے اور اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ ریاست کی سرحد میں کوئی داخل نہ ہوسکے۔ اٹلی میں پھنس جانے والے حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے ہندوستانی طلبہ کو حکومت ہند کی جانب سے اٹلی سے ہندوستان لانے کے اقدامات کئے گئے اور اٹلی سے واپسی کے ساتھ ہی ان طلبہ کو دہلی میں قرنطینہ میں رکھا گیا ۔ بیرون ملک سے ہندوستان پہنچنے والوں کے لئے تیار کردہ اصولوں کے مطابق انہیں 14دن کے قرنطینہ کے بعد ان کی اپنی ریاستوں کو روانہ ہونے کی اجازت دے دی گئی اور اٹلی سے ہندوستان آنے والے 120 طلبہ کو مہاراشٹرا ۔تلنگانہ سرحد پر روک دیا گیا کیونکہ حکومت تلنگانہ کے احکامات کے مطابق ریاست میں کسی کوبھی داخلہ کی اجازت حاصل نہیں ہے۔ شہر حیدرآباد میں موجود ان طلبہ کے سرپرستوں اور والدین میں بے چینی پیدا ہوگئی کیونکہ جو طلبہ 14 دن سے زائد ہوچکا تھا اپنے ملک واپس ہوئے انہیں اپنے گھر واپس ہونے میں اتنی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور والدین بھی ان کی مدد کو جانے سے قاصر ہیں۔ رات دیر گئے طلبہ نے مرکزی حکومت کے عہدیدارو ںسے رابطہ قائم کرتے ہوئے انہیں مداخلت کی اپیل کی کیونکہ حکومت کی جانب سے اٹلی سے دہلی لانے کے اقدامات اور قرنطینہ کی تکمیل کے بعد بھی انہیں اپنے شہر اور اپنے گھر پہنچنے میں تکالیف کا سامنا کرنا پڑرہا تھا ۔ طلبہ کی اپیل کے بعدمرکزی حکومت کے عہدیداروں نے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس مسٹر مہندر ریڈی سے راست رابطہ قائم کرتے ہوئے ان طلبہ کے دستاویزات کا جائزہ لینے کے بعد ان کو ریاست میں داخل ہونے کی اجازت دینے کی خواہش کی جس پر ڈی جی پی نے محکمہ صحت اور محکمہ مال کے عہدیداروں سے مشاورت کے بعد ان طلبہ کے دستاویزات کی جانچ کے علاوہ ان کے طبی معائنوں کے بعد انہیں ریاست میں داخل ہونے کی اجازت دے دی۔ریاستی حکومت کی جانب سے جاری کی جانے والی ہدایات کے مطابق ریاست تلنگانہ کی سرحد میں کسی کو داخل ہونے یا سرحد سے کسی کو باہر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے اور جو دہلی سے اجازت کے حصول کے ساتھ پہنچ رہے ہیں ان کے دستاویزات کی جانچ کے علاوہ ان کے طبی معائنوں کو مکمل کرنے کے بعد ہی انہیں ریاست میں داخل ہونے کی اجازت فراہم کی جا رہی ہے جبکہ ملک کی دیگر ریاستوں میں اس طرح کی سختیاں نہیں ہیں اور نہ ہی اجازت نامہ رکھنے والوں کو ہراسانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
