ملکی معیشت تباہ مگر بی جے پی ارکان اسمبلی کی خرید و فروخت میں مصروف : شیوسینا
ممبئی۔ملک کو درپیش سنگین مسائل سے چشم پوشی کرتے ہوئے ، حزبِ اختلاف کے زیر قیادت ریاستی حکومتوں کو غیر مستحکم کرنے کیلئے ’’مرکزی حکومت ‘‘پردے کے پیچھے سے کھیل رہی ہے ۔ بی جے پی کی قیادت پر یہ تلخ الزام لگاتے ہوئے شیو سینا کے اخبار سامنا میں آج شائع ایک اداریے میں مرکزی حکومت کو سخت ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت اپوزیشن حکومتوں کو غیر مستحکم کرنے کے درپے ہے ۔ اخبار نے ملک کو درپیش مختلف مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے بی جے پی پر یہ الزام بھی لگایا کہ وہ کانگریس پارٹی کے اندرونی معاملات میں غیر ضروری مداخلت کر کے ارکانِ اسمبلی کی خرید و فروخت ( ہارس ٹریڈینگ) کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے ۔‘‘ملک کو متعدد مسائل کا سامنا ہے ، کورونا کے باعث ملک کی معیشت تباہی کے دہانے پر ہے ، لداخ میں چینی دراندازی اور سرحد پر ہمارے 20 فوجیوں کا خون ابھی بھی تازہ ہے ، مگر اس کے باوجود بی جے پی کی قیادت کانگریس کے اندرونی تنازعہ میں پاؤں اڑا کر راجستھان میں ارکانِ اسمبلی کی خرید و فروخت کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے ۔ اخبار نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ سیاسی صحرا میں بغاوت کا طوفان پیدا کر کے بی جے پی کیا حاصل کرنے والی ہے ؟ یہ پارلیمانی جمہوریت کیلئے خطرناک ہوگا۔ بی جے پی کے پاس ملک میں مکمل اقتدار ہے ، حزب اختلاف کیلئے انہیں کچھ جگہ چھوڑنا چاہئے ۔کمل ناتھ حکومت کا تختہ پلٹے کا ذکر کرتے ہوئے سامنا نے لکھا کہ جب سے ملک کورونا بحران سے دوچار ہے ، بی جے پی کچھ مختلف نوعیت کے اقدامات پر عمل پیرا ہے ۔
