راہول گاندھی کے خلاف انتقامی کارروائی، صدر نشین قانون سازکونسل سکھیندر ریڈی کا ردعمل
حیدرآباد۔/2 اپریل، ( سیاست نیوز) صدر نشین تلنگانہ قانون ساز کونسل جی سکھیندر ریڈی نے مرکزی حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ غیر بی جے پی ریاستوں کو ہراسانی کا سلسلہ بند کریں اور ترقی میں مدد دیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سکھیندر ریڈی نے کہا کہ اپوزیشن زیر اقتدار ریاستوں کو طرح طرح سے ہراساں کیا جارہا ہے۔ سی بی آئی، ای ڈی اور انکم ٹیکس اداروں کو اپنے اشاروں پر کام کرنے کیلئے مجبور کیا گیا اور انہیں اپوزیشن قائدین کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے تاکہ ان کی آواز کو بند کیا جائے۔ سکھیندر ریڈی نے گورنر ڈاکٹر ٹی سوندرا راجن کے رویہ پر بھی تنقید کی اور کہا کہ گورنر کے ادارہ پر بی جے پی کنٹرول کررہی ہے تاکہ حکومتوں کوکیلئے مشکلات پیدا کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ گورنر کو ریاست کی ترقی میں شامل ہونا چاہیئے۔ سکھیندر ریڈی نے کہا کہ 8 سے زائد غیر بی جے پی حکومتوں کو غیر مستحکم کیا جاچکا ہے اور اب اپوزیشن ریاستوں کو اختیارات سے محروم کرنے کی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کو 9 مکمل ہوگئے لیکن آج تک وعدوں کی تکمیل نہیں کی گئی۔ راہول گاندھی پارلیمانی رکنیت ختم کرنے پر نکتہ چینی کرتے ہوئے سکھیندر ریڈی نے کہا کہ مرکز کا یہ اقدام غیر جمہوری ہے اور اس سے غلط مثال قائم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں حکومت پر تنقید کا حق حاصل ہے۔ اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو کوئی بھی اپوزیشن رکن پارلیمنٹ میں دکھائی نہیں دے گا۔ مرکز نے راہول گاندھی کے خلاف انتقامی کارروائی کی ہے۔ انہوں نے تلنگانہ میں بائیں بازو جماعتوں کے ساتھ امکانی اتحاد کا اشارہ دیا ہے۔ر