روش کمار
اڈانی کے مبینہ فراڈ کو لیکر اپوزیشن نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ہنگامہ کھڑا کردیا ہے۔ حکمران بی جے پی بظاہر پریشانی سے دور دکھائی دے رہی ہے لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ اڈانی نے کیا فراڈ کیا ؟ کیوں کیا ؟ ہم اس بارے میں زیادہ کچھ کہنا نہیں چاہتے کیونکہ ساری دنیا ان کی حقیقت سے اچھی طرح واقف ہوگئی ہے اور مودی حکومت ،اڈانی کے درمیان کس قدر خوشگوار تعلقات ہیں اس سے بھی واقف ہوگئی ہے۔ اب حال یہ ہوگیا ہے حکمران جماعت کے لیڈران تو دور وکلا بھی اڈانی کے حق میں بولنے گلے ہیں لیکن انہیں ایسا کرنے کی کیا قیمت ادا کی جارہی ہے اس پر راز کے پردے پڑے ہوئے ہے۔ اڈانی کو لیکر لگتا ہے کہ آکاش وانی ہوئی ہے ان کے معاملہ میں صفائی دینے کیلئے وکیلوں میں ہوڑ مچ گئی کیا یہ بھی کوئی تعاون کی کوشش ہے کہ ایک ساتھ دو دو وکیل اڈانی کے معاملہ میں بیان دینے آجاتے ہیں ۔ اڈانی گروپ کو لیکر دہلی میں عجیب عجیب چیزیں ہونے لگی ہیں یہ عجیب چیزیں کیا ہیں ؟۔ گوتم اڈانی خود پریس کانفرنس کرتے یا ان کی کمپنی کے وکیل پریس کانفرنس کرتے تب تو بات سمجھ میں آتی کہ کم از کم اپنا موقف پیش کررہے ہیں۔ مکل روہتگی پریس کانفرنس کرتے ہیں اس سے معاملہ مزید اُلجھ جاتا ہے کہ مودی حکومت کے سابق اٹارانی جنرل اور سپریم کورٹ کے ممتاز وکیل کیوں پریس کانفرنس کر کے اڈانی کے معاملہ میں اپنا شخصی خیال شخصی اور قانونی رائے لوگوں کے سامنے رکھ رہے ہیں۔ مکل روہتگی بات اڈانی کی کررہے ہیں اور صفائی دے رہے ہیں کہ وہ اڈانی کی طرف سے پیش نہیں ہورہے ہیں یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ اس سے پہلے اڈانی گروپ کیلئے عدالت میں پیروی کرچکے ہیں کیا یہ عجیب نہیں کہ وہ اس دن ہورہا ہے، جب گوتم اڈانی کی کمپنی اڈانی گرین بمبئی اسٹاک ایکسچیج اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج میں مکتوب لکھ کر امریکہ میں چل رہی جانچ والے معاملہ کی جانکاری دیتی ہے اس خبر کی چرچا پیچھے چلی جاتی ہے اور وکیلوں کی صفائی ہیڈ لائن ( سرخیوں ) میں شائع ہوجاتی ہے۔ ٹوئٹر پر یہ کون ٹرینڈ کروارہا ہے ۔ اڈانی ناٹ گلٹی ، کیا ہندوستان کے عوام یہ ہیش ٹیاگ چلارہے ہیں انہیں پتہ بھی ہے کہ الزام کیا ہے اور اس معاملہ میں ہندوستان میں جانچ نہیں ہوئی تو اڈانی قصور وار نہیں یہ دعوی کون کرسکتا ہے ۔ اس کا ہیش ٹیاگ عوام خود چلارہی ہے ؟ یا ٹرینڈ کروایا جارہا ہے اس لئے کہہ رہا ہوں کہ عجیب عجیب چیزیں ہورہی ہیں ۔ کیا امریکہ کی عدالت میں اڈانی کے وکیلوں نے جواب دائر کردیا ہے ، انتظار کیجئے کہ امریکہ کے محکمہ انصاف میں اڈانی گروپ کیا جواب داخل کرتا ہے۔ اڈانی کے پاس اپنے وکیلوں کی کوئی کمی نہیں جو ملک کے جانے مانے وکیل نجی طور پر پریس کانفرنس کریں اور ان کے معاملہ میں قانونی موقف رکھیں ۔ مشہور اور ممتاز وکیل مکل روہتگی کہہ رہے ہیں کہ اڈانی گروپ بیان جاری کرے گا یا نہیں اس کی مرضی کتنی بڑی بات کہہ دی انہوں نے اڈانی کی مرضی بھی کمال کی مرضی ہے ۔ ان کا گروپ یا ان کے وکیل بیان جاری نہیں کررہے ہیں لیکن مکل روہتگی جیسے مشہور وکیل کو اپنی مرضی کا احساس ہوتا ہے اور وہ اڈانی پر عائد الزامات کے بارے میں پریس کانفرنس کردیتے ہیں یہی وہ عجیب عجیب چیزیں ہیں جن کے بارے میں بات کررہا ہوں اس سے شبہ دور ہوتا ہے یا شبہ کے بادل گہرے ہو جاتے ہیں امریکی محکمہ انصاف کے الزامات میں یہی تو لکھا ہے کہ ثبوت ہیں تب ہی تو معاملہ چلے گا لیکن مہیش جیٹھ ملانی کہہ رہے ہیں ثبوت نہیں ہیں تاہم اب یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ مہیش جیٹھ ملانی کون ہیں ؟ مکل روہتگی کی طرح ایک اور مشہور وکیل ہیں انہوں نے اڈانی معاملہ میں پریس کانفرنس کی ۔ مہیش جیٹھ ملانی 2009 میں ممبئی نارتھ سنٹرل سے بی جے پی کے ٹکٹ پر لوک سبھا انتخابات لڑے مگر شکست سے دو چار ہوگئے ۔ 2021 میں راشٹرپتی نے انہیں راجیہ سبھا کا رکن نامزد کیا ۔ بی جے پی کی قومی مجلس عاملہ کے بھی رکن رہے ۔ انہوں نے بھی پریس کانفرنس کردی اور اتفاق سے اسی دن اڈانی نے بمبئی اسٹاک ایکسچینج ، نیشنل اسٹاک ایکسچینج میں اپنا جواب دائر کیا ہے ۔ کیا اس خبر کو پیچھے کرنے کیلئے اس خبر کا طوفان پیدا کیا جارہا ہے۔ مہیش جیٹھ ملانی کہہ رہے ہیں کہ جو الزامات وضع کئے گئے ہیں ان کے مطابق صرف رشوت دینے کی سازش کی بات ہے کوئی ثبوت نہیں کہ رشوت دی گئی ۔ کیا امریکہ میں یہ بات ثابت ہوچکی ہے ۔ پارلیمٹ کے اجلاس سے ٹھیک پہلے الزامات وضع کئے گئے ہیں اس میں سازش دکھائی دیتی ہے ۔ مہیش جیٹھ ملانی کا یہ موقف کوئی نیا نہیں ہے ۔ پہلے سے سازش کی تھیوری کے تحت یہ موقف دیا جارہا ہے ۔ ہندوستان کی ترقی کی کہانی کو روکنے کی سازش ہے یہ مہیش جیٹھ ملانی کہتے ہیں اور یہ بھی کہتے ہیں کہ امریکہ کا ڈیموکرٹیک ڈیپ اسٹیٹ اس میں ملوث ہے۔ کیا آپ اتنے بھولے بھالے اور معصوم ہیں کہ اڈانی پر الزام لگنے سے ہندوستان کی ترقی رک جائے گی یہ مان لیں گے ؟ ایسے الزامات تو ہمارے ملک میں آئے دن لگتے رہتے ہیں کیا اس سے ہندوستان کی ترقی رک گئی؟ کیا 2G گھٹالے سے جسے بی جے پی کافی اُٹھایا کرتی تھی ہندوستان کی ترقی رک گئی تھی؟ جس میں آج تک کچھ نہیں نکلا تو کیا اب یہ کہا جائے گا کہ آپ گھٹالے اور رشوت خوری کے الزامات نہ لگائیں اس سے ہندوستان کی ترقی رک جاتی ہے۔ مکل روہتگی نے کیا کہا آپ بھی پڑھ لیں ’’ میں نے Indicment دیکھا ہے اس میں 5 الزامات ہیں ۔ پہلا اور 5 واں الزام اہم ترین ہیں ۔ امریکہ میں انسداد بدعنوانی قانون FCPA ہے اس میں کئی لوگوں کے نام ہیں ، لیکن اڈانی اور بھتیجے کا نام نہیں ہے ۔ 5 واں الزام ہے انصاف کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنا ؟ یہ ایک سنگین جرم ہوسکتا ہے اس میں بھی مسٹر اڈانی اور ان کے بھتیجہ کا نام نہیں ہے یہ میں اس لئے کہہ رہا ہوں کہ الزامات پڑھنے کے بعد میری اپنی جو رائے ہے وہ واضح کرنا چاہتا تھا ‘‘ ۔ مکل روہتگی کہتے ہیں کہ یہ سب ان کی شخصی رائے ہے۔ اڈانی گروپ کیا جواب دے گا وہ اپنے وکیلوں سے طئے کرے گا اور امریکہ میں جواب دے گا اس کی مرضی ہے ۔ اڈانی کے چیانل نے ہندی میں سرخی لگائی ہے ’’ مکل روہتگی نے اڈانی کے خلاف رشوت خوری کے الزامات کو بے بنیاد بتایا ہم صرف سرخی کی بات کررہے ہیں اندر کس طرح سے خبر لکھی گئی ہے اس کی نہیں ۔ ان سرخیوں سے جو ماحول بنتا ہے اس سے ایک احساس بن جاتا ہے‘‘ انہیں پڑھ کر یہی لگے گا کہ مکل روہتگی نے اڈانی پر لگے الزامات کو خارج کردیا ان ان میں نقائص بتائے۔ دونوں باتیں کہی جارہی ہیں کسی میں یہ نہیں لکھا ہیکہ کلین چٹ دیدیا ۔ بس نقائص شمار کرنے اور اندیشے دور کرنے کی بات ہے ۔ سرخیوں میں مبہم الفاظ استعمال کرتے ہوئے احتیاط برتی جارہی ہے۔ ہیڈ لائن میں کہیں یہ بات نہیں گونج رہی ہیکہ یہ مکل روہتگی کی شخصی رائے ہے۔ شخصی قانونی موقف روہتگی ایسا کہہ رہے ہیں، لیکن ہیڈ لائن ایک طرح سے فیصلہ کا اشارہ دے رہی ہے۔ نو بھارت ٹائمز کی ہیڈ لائن دلچسپ ہے ’’ اڈانی پر امریکی عدالت میں کیس سابق اٹارنی جنرل نے بتایا وضع الزامات میں کہاں کہاں ہے نام آپ بھی جان لیں ۔ میڈیاکی سرخیوں سے محتاط رہئے ، غور سے پڑھئے یاد کیجئے گا کہ این ڈی ٹی وی کے سابق صدرنشین ڈاکٹر پرانائے رائے اور رادھیکا رائے پر سی بی آئی نے معاملہ درج کیا دھاوے کئے گئے تب کیا کیا الزامات عائد کئے گئے آج سات سال کی تحقیقات کے بعد سی بی آئی نے انہیں کلین چٹ دے دی اور کہا کہ کوئی جرم ہی نہیں ہوا ۔ سب کچھ آپ کی نظروں کے سامنے ہورہا ہے اور آپ ہیکہ اس کھیل کو نہیں سمجھتے ۔ آپ کو کچھ اور یاد دلاتا ہوں ۔ مئی 2023 میں جب سپریم کورٹ کے ماہرین کے پیانل نے اپنی رپورٹ جمع کی تب ہی میڈیا میں سرخیاں چلنے لگ گئیں کہ اڈانی گروپ کو کلین چٹ مل گئی ہے جبکہ رپورٹ میں یہ بات نہیں لکھی گئی تھی ۔ رپورٹ میں لکھا تھا کہ پیانل اپنی طرف سے یہ نہیں کہہ سکتا کہ SEBI کی طرف سے ریگولیٹری ناکام ہوگئی ہے ۔ پیانل نے تو یہی کہا کہ اس معاملہ میں کچھ الزامات کی جانچ چل رہی ہے تب تک تو سیبی نے تحقیقات بھی پوری نہیں کی جنوری 2024 میں سیبی نے 24 میں سے 22 معاملوں کی جانچ پوری کی سامنے آیا کہ SEBI نے اپنے قوانین کو ہی نرم کردیا تھا اور اس کی وجہ سے دوسرے ملک میں بیٹھی فرضی کمپنیوں کے آخری استفادہ کنندگان تک پہنچ ہی نہیں سکتی تو یہ حال ہے SEBI کا ۔ اس طرح کے معاملہ میں دلچسپی لیجئے ، ٹھیک ہے کارپوریٹ کے معاملہ پیچیدہ ہوتے ہیں ہم اور آپ صحیح صحیح جان نہیں پائیں گے کبھی بھی کیا ہوا لیکن کس طرح سے توجہ ہٹائی جارہی ہے یہ تو آپ سمجھ سکتے ہیں۔