ممبئی، 22 اگست (یو این آئی)بالی ووڈ میں سائرہ بانو کا شمار ایسی اداکاراؤں میں ہوتا ہے جنہوں نے 60 اور 70 کی دہائی میں اپنی دلکش اداؤں اور بہترین اداکاری سے فلم بینوں کو اپنا دیوانہ بنایا۔ سائرہ بانو کی پیدائش 23 اگست 1944 میں ہوئی تھی۔ ان کی ماں نسیم بانو 30 اور 40 کی دہائی کی معروف اداکارہ تھیں جو پری چہرہ نسیم کے نام سے مشہور تھیں۔ سائرہ بانو کا بچپن لندن میں گزرا اور وہیں سے انہوں نے تعلیم حاصل کی۔ تعلیم حاصل کرنے کے بعد سال 1960 میں وہ ممبئی آگئیں۔ اس دوران ان کی ملاقات فلمساز و ہدایت کار ششدھر مکھرجی سے ہوئی جنہوں نے ان کی صلاحیت کو پہچانا اور اپنے چھوٹے بھائی سبودھ مکھرجی سے ملنے کا مشورہ دیا۔ سبودھ مکھرجی ان دنوں اپنی فلم ‘جنگلی’ کے لئے کسی نئی ہیروئن کی تلاش میں تھے ۔ انہوں نے سائرہ کو اپنی فلم میں کام کرنے کی پیش کش کی جسے سائرہ نے بلا تاخیر قبول کرلیا ۔ سال 1961 میں فلم ‘جنگلی’ ریلیز ہوئی ۔ اس فلم میں ان کے ہیرو شمی کپور تھے ۔ فلم میں سائرہ نے کشمیری دوشیزہ کا کردار ادا کیا تھا۔ بہترین نغموں اور عمدہ موسیقی سے آراستہ اس فلم نے زبردست کامیابی حاصل کی۔ اس فلم نے نہ صرف سائرہ بلکہ شمی کپور کو بھی بالی ووڈ میں ایک اسٹار کے طور پر شناخت دلائی۔ اس دور کی طرح آج بھی اس فلم کے نغمے سامعین کو مسحور کردیتے ہیں۔سائرہ بانو کو بیوٹی کوئین کہا جاتا تھا۔ راجندر کمار کے ساتھ ان کی جوڑی کو بہت پسند کیا گیا۔ 1966ء میں انہوں نے دلیپ کمار سے شادی کرلی۔ ان کی مشہور فلموں میں آئی ملن کی بیلا، گوپی، آدمی اور انسان، پڑوسن اور وکٹوریہ نمبر 203 قابل ذکر ہیں۔