پاکستان دہشت گردی پھیلانے کی اپنی ناپاک کوششوں سے پیچھے ہٹتا ہوا نظر نہیں آرہا ہے ۔ وہ ہندوستان میں مسلسل دہشت گردی اور دراندازی کو بڑھاوا دینے کی سازش رچ رہا ہے ۔ خاص کر کشمیر کے بدلے حالات کے بعد وہ کھسیایا ہوا ہے ، لیکن ہندوستانی فوج کی چوکسی کی وجہ سے وہ اب تک کامیاب نہیں ہوسکا ہے ۔ فوج نے پاکستان کی جانب سے بھیجے گئے دو دہشت گردوں کو گرفتار کیا ہے ۔ فوج کی جانب سے ان کا اعترافی بیان جاری کیا گیا ہے ۔ فوج کی گرفت میں ان دہشت گردوں نے بتایا کہ کس طرح پاکستان ہندوستان اور خاص طور پر وادی میں دہشت گردی کا کھیل کھیلنا چاہتا ہے ۔
فوج نے لشکر کے ان دو دہشت گردوں کا اعترافی بیان بھی جاری کیا ہے ۔ فوج نے دونوں دہشت گردوں کا ایک ویڈیو جاری کیا ہے ۔ اس میں وہ اس بات کا اعتراف کررہے ہیں کہ وہ پاکستان کے ہیں اور لشکر طیبہ سے وابستہ ہیں ۔ ایک دہشت گرد کا نام محمد عظیم ہے جبکہ دوسرا پاکستان کے پنجاب صوبہ کا رہنے والے والا ہے۔
محمد عظیم نام کے دہشت گرد نے بتایا کہ وہ پاکستان کے راولپنڈی سے آیا ہے اور لشکر طیبہ کیلئے کام کرتا ہے ۔ فوج نے اس پاکستانی دہشت گرد کو پینے کیلئے چائے بھی دی تھی ۔ اعترافی بیان کے بعد جب اس سے سوال کیا گیا : اور چائے کیسی لگی ؟ تو اس کا جواب تھا : چائے بہت اچھی لگی۔
دراصل فوج کی جانب سے یہ سوال پاکستان کو اشارہ ہے ۔ بتادیں کہ پاکستانی ایف 16 طیارہ کو مار گرانے والے ونگ کمانڈر ابھینندن کو قید کرنے کے بعد پاکستانی فوج کے اہلکاروں نے ان سے بھی یہی سوال کیا تھا ۔ فوج کا یہ سوال پاکستان کو اس کی اسٹائل میں جواب مانا جارہا ہے ۔
اس ویڈیو میں ایک دہشت گرد بتاتا ہے کہ وہ پاکستان کے پنجاب صوبہ کے غازی آباد شہر کا رہنے والا ہے ۔
وادی میں تشدد کی خبروں پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے فوج نے کہا کہ میڈیا کو یہ دھیان دینا چاہئے کہ کسی بھی شخص کی موت سیکورٹی فورسیز کی وجہ سے نہیں ہوئی ہے ۔ وادی میں کسی بھی موت کیلئے صرف دہشت گرد یا پھر پتھراو کرنے والے لوگ ذمہ دار ہیں ۔
#WATCH SRINAGAR: Indian Army releases confession video of two Pakistani nationals, who are associated with Lashkar-e-Taiba, and were apprehended on August 21. #JammuAndKashmir pic.twitter.com/J57U3uPZBl
— ANI (@ANI) September 4, 2019