ایران: ایک ماہ میں 2 لاکھ 30 ہزار افغان مہاجرین کی واپسی

   

تہران ۔ 30 جون (ایجنسیز) تہران حکومت نے بغیر دستاویزات افغان شہریوں کو 6 جولائی تک ملک چھوڑنے کی مہلت دے رکھی ہے۔ اقوام متحدہ کے مہاجرت سے متعلق ذیلی ادارے آئی او ایم کے مطابق ان مہاجرین میں سے اکثریت کو جبری طور پر واپس بھیجا جا رہا ہے۔ تہران کی جانب سے افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے مقرر کردہ مہلت ختم ہونے سے قبل ایران سے افغان شہریوں کی بڑے پیمانے پر واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرت (آئی او ایم) کے مطابق صرف جون کے مہینے میں دو لاکھ 33 ہزار 941 افغان پناہ گزین ایران سے افغانستان واپس گئے، جن میں اکثریت کو جبری طور پر نکالا گیا۔ آئی او ایم کے ترجمان آواند عزیز آغا نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ یکم سے 28 جون کے دوران واپس جانے والوں میں سے صرف 21 فیصد افراد رضاکارانہ طور پر واپس لوٹے، باقی تمام کو زبردستی واپس بھیجا گیا۔ 21 سے 28 جون کے درمیان ایک ہی ہفتہ میں ایک لاکھ 31 ہزار 912 افراد کی واپسی ریکارڈ کی گئی۔ اقوام متحدہ کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے دوران بعض دنوں میں روزانہ 30 ہزار افراد ایران سے افغانستان واپس بھیجے گئے۔ ایران نے غیر دستاویزی افغان شہریوں کو چھ جولائی تک ملک چھوڑنے کی مہلت دی ہے، جس کے پیش نظر حالیہ ہفتوں میں افغانستان واپس جانے والوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے۔