ایران میں ایک بار پھر انٹر نیٹ پر پابندی

   

تہران، 26دسمبر (سیاست ڈاٹ کام) ایران میں متوقع نئے مظاہروں سے ایک روز قبل سوشل میڈیا پر اعلان کے بعدایرانی حکام نے متعدد ریاستوں میں موبائل انٹرنیٹ کی رسائی محدود کردی۔ایرانی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ ہونے والی جھڑپوں میں ہلاک شدگان افراد کے اہل خانہ اور سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعہ مظاہرے دوبارہ شروع کرنے اور ہلاک شدگان کی یاد میں جمعرات کو (آج) تقریبات منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ عالمی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ان مظاہروں کا آغاز گزشتہ ماہ نومبر میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد ہوا تھا لیکن احتجاجی مظاہرین نے اپنے مطالبات میں مزید سیاسی آزادی اور دیگر معاملات کو بھی شامل کرلیا تھا۔حکومت نے کشیدگی کے لئے غیر ملکی دشمنوں کو مورد الزام ٹھہرایا اور مظاہرین کے خلاف ایران کے اسلامی جمہوریہ بننے کے بعد کی 40 سالہ تاریخ کا سخت ترین کریک ڈاؤن کیا تھا۔دوسری جانب ایک سرکاری عہدیدار نے حکام کی جانب سے انٹرنیٹ کی بندش کے احکامات کی تردید کی جو نومبر میں بھی کشیدگی کے دوران ایک ہفتہ معطل رہا تھا۔ادھر نیم سرکاری خبررساں ایجنسی آئی ایل این اے نے باخبر ذرائع کے توسط سے بتایا کہ وزارت مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی نے کہا ہے سیکورٹی حکام نے صوبہ البرز، کردستان، زنجانن اور فارس کے جنوبی علاقوں میں غیر ملکی ویب سائٹس بلاک کردی ہیں۔