واشنگٹن : امریکی صدر نے کہا کہ ایران نیوکلیر مذاکرات ’بہت اچھی طرح‘ آگے بڑھ رہے ہیں۔ ادھر چین، روس اور ایران نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی سے بات کی ہے اور ایرانی وزیر خارجہ نے یورپ کا سفر کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ امریکی اور ایرانی وفد کے درمیان ہفتہ کے روز عمان میں ہونے والے تکنیکی مذاکرات سے قبل صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جمعرات کو کہا کہ امریکہ ایران کے ساتھ نیوکلیر معاہدہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور اس حوالے سے ہونے والی بات چیت اچھی طرح آگے بڑھ رہی ہے۔ اسی دوران چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا نے بتایا کہ چین، روس اور ایران نے مشترکہ طور پر بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) سے ایران کے نیوکلیر پروگرام پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ ڑنہوا نے جمعہ کو اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ وہ تہران کے نیوکلیر پروگرام پر بات چیت کے لیے یورپ کا سفر کرنے کے لیے تیار ہیں۔ فرانس نے اشارہ دیا کہ اگر تہران سنجیدگی سے کام کر رہا ہے تو یورپی طاقتیں بھی بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ اس ہفتہ ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کے بیجنگ کے دورے کے بعد آئی اے ای اے کے نمائندوں اور ایٹمی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کے درمیان جمعرات کو مشترکہ اجلاس ہوا۔ ڑنہوا نے کہا کہ آئی اے ای اے کی میٹنگ میں ایران کے نیوکلیر پروگرام کے سیاسی اور سفارتی تصفیہ کے عمل میں آئی اے ای اے کے کردار پر تفصیل سے بات چیت ہوئی۔ اور چین نے ایران کی امریکہ سمیت تمام فریقوں کے ساتھ بات چیت میں تعاون کا اظہار کیا۔ اس پیش رفت کے حوالے سے صدر ٹرمپ نے ایران کے ساتھ مذاکرات کو اطمینان بخش قرار دیا۔ ٹرمپ نے اوول آفس میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ میرے خیال میں ہم ایران کے ساتھ ایک معاہدہ پر بہت اچھا کر رہے ہیں۔ یہ اچھی طرح اپنی راہ پر آگے بڑھ رہا ہے۔ ہم ایک بہت بہتر، بہت اچھا فیصلہ لے سکتے ہیں اور بہت ساری زندگیاں بچائی جا سکتی ہیں۔