ایران کا اسرائیلی فضائی حدود پر کنٹرول کا دعویٰ

   

جوہری تنصیبات محفوظ اور اچھی حالت میں ہیں: سربراہ ایرانی جوہری توانائی تنظیم

تہران، 18 جون (یو این آئی) سپاہ پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ کامیاب میزائل حملوں کے بعد اسرائیلی فضاؤں پر ہمارا مکمل کنٹرول ہے ۔مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آپریشن وعدہ صادق 3کے ترجمان کرنل ایمان تاجیک نے کہا ہے کہ آج رات کے میزائل حملے نے ثابت کر دیا کہ ہم نے اسرائیل کو دفاعی نظام مکمل بے بس کردیا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ عظیم ایرانی قوم کو مبارک باد پیش کرتا ہوں کہ آپریشن وعدہ صادق 3 کے گیارہویں مرحلے میں فتاح میزائلوں نے صہیونی فوج کے افسانوی دفاعی نظام کے بھرم خاک میں ملایا۔کرنل تاجیک کے مطابق، فتاح میزائلوں نے دشمن کے دفاعی حصار کو عبور کرتے ہوئے کئی بار بزدل صہیونیوں کے پناہ گاہوں کو لرزا دیا اور تل ابیب کے جنگ طلب اتحادیوں کو ایران کی طاقت و اقتدار کا واضح پیغام دیا، جو اب بھی خام خیالی اور توہمات میں گرفتار ہیں۔انہوں نے تاکید کی کہ اب اسرائیل کی فضا میں ایرانی میزائلوں کی برتری مسلم ہو چکی ہے اور صہیونی دفاعی نظام ایران کے میزائل حملوں کے آگے قطعی طور پر بے دفاع نظر آ رہا ہے ۔ ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم (اے ای او آئی) کے سربراہ محمد اسلامی نے کہا ہے کہ ملک کی جوہری تنصیبات اچھی حالت میں ہیں۔مہر نیو ز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جب ان سے اسرائیلی جارحیت کے بعد ایران کی جوہری سرگرمیوں کی صورتحال کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے زور دے کر کہا کہ ملک کی جوہری تنصیبات مکمل طور پر محفوظ اور اچھی حالت میں ہیں۔انہوں نے اے ای او آئی کے عملے اور ملازمین کے بلند حوصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے مورچوں پر موجود ہیں اور پوری ثابت قدمی سے اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔محمد اسلامی نے کہا کہ فخر اور طاقت ایرانی قوم کی سرشت میں رچی بسی ہے ، کیوں کہ انہوں نے کبھی بھی زبردستی کے آگے سر نہیں جھکایا اور نہ ہی ہتھیار ڈالے ۔اس سینئر جوہری عہدیدار نے دشمن کو واضح پیغام دیا کہ وہ ایران کے خلاف فوجی جارحیت کے ذریعے کچھ حاصل نہیں کر سکے گا۔ صیہونی حکومت نے 13 جون کی علی الصبح ایران پر جارحیت کا آغاز کیا، جس میں فوجی اور جوہری تنصیبات کے ساتھ ساتھ رہائشی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔اسرائیلی فوجی حملوں کے نتیجے میں درجنوں فوجی کمانڈرز، جوہری سائنسدان اور عام شہری شہید ہوئے ، اور ایران کے مرکزی صوبے اصفہان میں واقع نطنز جوہری تنصیب کو بھی نقصان پہنچا۔