تہران، 22 جون (یواین آئی) پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ خطے میں امریکی فوجی اڈوں کی وسیع موجودگی طاقت کی علامت نہیں، بلکہ کمزوری کا پہلو ہے ، یہ بیان امریکی افواج کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر رات گئے حملوں کے بعد جاری کیا گیا۔‘ایران انٹرنیشنل’ کے مطابق اتوار کے روز پاسداران انقلاب کے ایک بیان میں کہا گیا کہ ہم بارہا کہہ چکے ہیں کہ خطے میں امریکی فوجی اڈوں کی تعداد، پھیلاؤ اور وسعت کوئی طاقت نہیں بلکہ ان کی کمزوری کو دوگنا کر چکی ہے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران کی جوہری صلاحیتیں بیرونی حملوں کے باوجود مضبوط اور محفوظ ہیں، ہم پرزور طریقے سے یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ایران کی مقامی اور پُرامن جوہری ٹیکنالوجی کو کسی بھی حملے سے تباہ نہیں کیا جا سکتا۔قبل ازیں پریس ٹی وی کے مطابق پاسداران انقلاب (آئی آر جی سی) کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل علی محمد نائینی نے ایک بیان میں کہا کہ ہفتہ کے روز آپریشن ‘وعدہ صادق 3’ کے اٹھارویں مرحلے کو گزشتہ ہفتے کے سب سے کامیاب مراحل میں شمار کیا جا رہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ اس مرحلے میں میزائلوں کے انتخاب، اہداف کے تعین، اور میزائل و ڈرونز کے رہنمائی راستوں میں نئی جدتیں متعارف کرائی گئیں، جس کے نتیجے میں حیفہ اور تل ابیب میں 14 اسٹریٹجک فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے بتایا کہ حیفہ کے مرکزی علاقے میں واقع سیل ٹاور (جہاں مصنوعی ذہانت کی کمپنی اے آئی 12 لیبز اور جنگی صنعتوں سے وابستہ دیگر سافٹ ویئر ادارے موجود ہیں) کو ایک طویل فاصلے تک مار کرنے والے قدر-ایف میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔بریگیڈیئر جنرل علی محمد نائینی نے مزید کہاکہ حدیرا پاور پلانٹ، حیفہ آئل ریفائنری، اووڈا ایئربیس (سائبر کمانڈ)، کریات گیٹ کے سیمی کنڈکٹر صنعتی زون، اور حیفہ کے رافیل مرکز کو بھی نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے صہیونی حکومت کو خبردار کیا کہ آپریشن کے انیسویں مرحلے کا تسلسل برقرار رہے گا اور یہ ان کے توازن کو درہم برہم کر دے گا۔ایرانی مسلح افواج (جن کی قیادت پاسداران انقلاب ایرو اسپیس ڈویژن کر رہی ہے ) نے اب تک 13 جون سے 19 مراحل مکمل کیے ہیں، جب صہیونی حکومت نے اسلامی جمہوریہ ایران پر بلا اشتعال جارحیت کا آغاز کیا تھا۔