ایران کے نطنز پلانٹ کو مزید نقصان نہیں پہنچا

   

ویانا، 17 جون (یو این آئی) بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے ) نے کہا ہے کہ جمعہ کو اسرائیل کے حملے کے بعد ایران کے نطنز ایندھن کی افزودگی کے پلانٹ کے مقام کو کوئی اضافی نقصان نہیں پہنچا ہے اور نطنز سائٹ کے باہر تابکاری میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے ۔آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کو بتایا کہ زیر زمین کیسکیڈ ہال جس میں پائلٹ فیول افزودگی پلانٹ اور ایندھن کی افزودگی کے مرکزی پلانٹ کا حصہ ہے ، پر کسی قسم کے فزیکل حملے کا کوئی نشان نہیں ہے ۔ تاہم، کیسکیڈ ہال میں موجود سینٹری فیوجز کو بجلی کی کمی کی وجہ سے نقصان پہنچ سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نطنز ایٹمی مرکز کے اندر ریڈیولاجیکل اور کیمیائی دونوں قسم کی آلودگی موجود ہے ۔ تابکاری، جو بنیادی طور پر الفا ذرات پر مشتمل ہوتی ہے ، جب یورینیم کو سانس یا نگل لیا جاتا ہے تو اس سے ایک اہم خطرہ ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ تاہم، مناسب حفاظتی اقدامات سے اس خطرے کو مؤثر طریقے سے ختم کیا جا سکتا ہے ۔ مرکز کے اندر بنیادی تشویش پانی کے ساتھ رابطے میں پیدا ہونے والے یورینیم ہیکسا فلورائیڈ اور فلورائیڈ مرکبات کی کیمیائی زہریلا ہے ۔ فورڈو فیول افزودگی پلانٹ یا خندوب ہیوی واٹر ری ایکٹر کی تعمیراتی جگہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، جو زیر تعمیر ہے ۔ گروسی نے کہا کہ حالیہ حملوں سے بوشہر نیوکلیئر پاور پلانٹ کو نشانہ یا متاثر نہیں کیا گیا اور نہ ہی ایران ریسرچ ری ایکٹر۔