ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی مسقط آمد

   

تہران، 27 مئی (یواین آئی) ایرانی صدر مسعود پزشکیان منگل کے روز عمان کے دورے پر دار الحکومت مسقط پہنچ گئے ہیں۔ اگرچہ اس دورے کا بظاہر مقصد دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی تعاون اور دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانا بتایا جا رہا ہے ، تاہم ایران کے بعض ذرائع ابلاغ اور مبصرین کا کہنا ہے کہ اس کے پس پردہ حقیقی مقصد اس سے کہیں زیادہ اہم اور سیاسی نوعیت کا ہے ۔معروف تجزیہ نگار احمد زید آبادی نے ایرانی اخبار ہم میہن میں اس دورے پر تبصرہ کرتے ہوئے عمان کی جانب سے تہران اور واشنگٹن کے درمیان ثالثی کی کوششوں کو اس کا اصل محرک قرار دیا ہے ۔ انھوں نے کہا ہے کہ جوہری مسئلہ، بالخصوص یورینیم کی افزودگی، اس وقت کسی بھی ممکنہ پیش رفت کی سب سے بڑی رکاوٹ بن چکا ہے ۔اگرچہ ایرانی حکومت نے پزشکیان کے دورے کو صرف اقتصادی تعاون کی کوشش قرار دیا ہے ۔ اصل توجہ اس وقت عمانی وزیر خارجہ بدر البوسعدی کی جانب سے دی گئی تجاویز پر مرکوز ہے ۔ یہ تجاویز گزشتہ جمعے کو روم میں ایران اور امریکہ کے درمیان ہونے والے پانچویں بالواسطہ مذاکراتی دور میں پیش کی گئی تھیں۔گزشتہ دور کے دوران یورینیم کی افزودگی کا مسئلہ شدت سے سامنے آیا، جس پر ایران اور امریکہ کے موقف میں سخت جمود دیکھا گیا۔ بعض مبصرین کے مطابق اس مسئلے کے حل کیلئے دو تجاویز زیر غور آئیں۔ پہلی تو “عارضی معاہدے ” کی تجویز، جس کے تحت ایران یورینیم کی افزودگی کو معطل کرے گا اور اس کے بدلے میں امریکہ کچھ پابندیاں نرم کرے گا … اور دوسری تجویز ایک “بین الاقوامی کنسورشیم” کے قیام کی تھی، جو علاقائی ممالک کی شرکت سے افزودگی کے عمل کو انجام دے گا۔