26 ڈسمبر کو اختتام، کسی بھی اہل ووٹر کو فہرست سے باہر نہ رکھنے ہر پارٹی کوشاں
لکھنؤ۔ 20 ڈسمبر (یو این آئی) اتر پردیش میں ووٹر لسٹوں کے خصوصی نظر ثانی (ایس آئی آر) کا عمل اپنے اختتام کے قریب ہے ، تمام سیاسی پارٹیاں اہل ووٹرز کو فہرست میں شامل کرنے کو یقینی بنانے کے لیے اپنی پوری کوششیں کر رہی ہیں۔ ایس آئی آر کا یہ مرحلہ 26 دسمبر کو ختم ہونے والا ہے ۔ اس کو مدنظر رکھتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، سماج وادی پارٹی (ایس پی)، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) اور کانگریس نے اپنے اپنے بوتھ لیول افسران (بی ایل اے ) اور کارکنوں کو پوری طرح متحرک کر دیا ہے ، تاکہ کوئی بھی اہل ووٹر فہرست سے باہر نہ رہ جائے ۔ اس عمل میں تقریباً 2.96 کروڑ ایسے ووٹروں کے نام داؤ پر لگے ہوئے ہیں، جو انتخابی فہرستوں سے نکالے جا سکتے ہیں۔ اس حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں کو تشویش ہے کہ اگر ان کے حامی ووٹروں کے نام کٹ گئے تو اس کا اثر 2027 کے اسمبلی انتخابات پر پڑ سکتا ہے ۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ نظرثانی شدہ شیڈول کے مطابق گنتی کا مرحلہ 26 دسمبر کو مکمل ہوگا۔ 31 ڈسمبر کو مسودہ ووٹر فہرست شائع کی جائے گی اور دعوے اور اعتراضات کی مدت 31 ڈسمبر سے 30 جنوری تک ہوگی۔ ریاست کے چیف الیکشن افسر نودیپ رِنوا نے بتایا کہ ضلع الیکشن افسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ فوت شدہ ووٹرز، نقل مکانی کر چکے ووٹرز اور غیر حاضر ووٹرز کی تصدیق کریں۔ ساتھ ہی بوتھ لیول افسران (بی ایل او) کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس عمل میں بی ایل اے کی مدد لیں اور لاپتہ ووٹروں کی شناخت کو یقینی بنائیں۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی جمعہ کے روز واضح کیا کہ اسمبلی کا سرمائی اجلاس (19سے 24 ڈسمبر) اس لیے مختصر رکھا گیا ہے کیونکہ زیادہ تر اراکینِ اسمبلی ایس آئی آر کے کام میں مصروف ہیں اور الیکشن کمیشن کی جانب سے دی گئی توسیعی مہلت کا بھرپور فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ اس سے قبل 14 ڈسمبر کو وزیر اعلیٰ نے کہا تھا کہ تقریباً چار کروڑ ووٹر ووٹر فہرست سے غائب ہیں، جن میں سے 85 سے 90 فیصد ہمارے ووٹر ہیں۔ دوسری جانب سماج وادی پارٹی صدر اکھلیش یادو خود پوری کارروائی کی نگرانی کر رہے ہیں اور کارکنوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ جہاں کہیں بھی بے ضابطگی نظر آئے ، اس کی مخالفت کریں اور اسے منظرِ عام پر لائیں۔ بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے پارٹی کارکنوں سے کہا ہے کہ وہ ایس آئی آر کو اولین ترجیح دیں اور چند دنوں کے لیے تنظیمی سرگرمیاں معطل کرنے کا حکم دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں، مزدوروں، استحصال زدہ اور بہوجن سماج کے افراد کو ان کے آئینی حقِ رائے دہی سے محروم نہیں کیا جانا چاہئے ۔ ریاستی کانگریس صدر اجے رائے نے بتایا کہ پارٹی نے ایس آئی آر کا کام تیز کر دیا ہے اور سینئر رہنماؤں و سابق اراکینِ اسمبلی کو اضلاع کی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔ انہوں نے ووٹر فہرست کی نظرِ ثانی کی مدت میں دو ماہ کی توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سردی و کہرے جیسے موسمی حالات کو دیکھتے ہوئے مزید وقت دیا جانا چاہیے ۔
