ایس پی اور بی ایس پی کا مہاراشٹرا میں تمام نشستوں پر انتخاب لڑنے کا فیصلہ

   

ممبئی 19 مارچ (سیاست ڈاٹ کام ) گ کانگریس سے انتخابی مفاہمت نہ ہونے کے بعداب سماجوادی اور بہوجن سماج پارٹی نے اپنے دم خم پر ریاست مہاراشٹر میں تمام پارلیمانی نشستوں کا انتخاب لڑ ے گی یہ فیصلہ دونوں پارٹیوں کے قومی لیڈران اکھلیش یادو اور مایاوتی کے فیصلے کے بعد لیا گیا ہے اس قسم کا دعوی آج یہاں سمراٹ ہوٹل میں بی ایس پی اور ایس پی کی مشترکہ پریس کانفرنس میں سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کیا ہے انہوں نے کہا کہ کانگریس ایک بڑی پارٹی ہے لیکن کانگریس دلتوں مسلمانوں اور دبے کچلوں کو مجبور کرکے ووٹ لینا چاہتی ہے -مہاراشٹر میں کانگریس اس لئے مجبوری ہے کیونکہ یہاں نعم البدل نہیں ہے اس لئے یہ معاملہ ختم کرنے کے لئے ریاست بھر میں بی ایس پی اور ایس پی 48 نشستوں پر الیکشن لڑے گی اترپردیش میں جس طرح سے ایس پی اور بی ایس پی ایک بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے اسی طرح مہاراشٹر میں بھی ہم بی ایس پی اور ایس پی کا سمجھوتہ ہے بی جے پی اورکانگریس سکہ کے ایک ہی رخ ہے اس لئے وہ بی جے پی کوفائدہ پہنچا رہی ہے ۔ کانگریس ہی انتخابی سمجھوتہ نہ کرنے کے لئے ذمہ دار ہے ۔ ابوعاصم اعظمی ںے کہا کہ میں پارلیمانی الیکشن نہیں لڑوں گا بلکہ ریاست میں ایس پی کو مستحکم کرنے کے لئے اپنے امیدواروں کو مضبوط کروں گا ۔ ابوعاصم اعظمی نے یہ دعوی کیا ہے کہ ہم ریاست بھر میں پارٹی کو فتح دلائیں گے مہاراشٹر میں کانگریس کی لیڈر شپ نہیں ہے ہم نے اسمبلی الیکشن میں بھی کانگریس سے دھوکہ کھایا ہے رات میں سمجھوتہ توڑنے میں یہ پارٹی ماہر ہے ۔ بی ایس پی لیڈراور رکن پارلیمان اشوک سدھارتھ نے کہا کہ کانگریس دلتوں اور مسلمانوں کو پسماندہ بنانے کے پس پشت ذمہ دار ہے اور انتخابی سمجھوتہ نہ کرنے کی ذمہ دار صرف کانگریس ہے اترپردیش میں دلتوں اور مسلمانوں کے ووٹ ضرور ملیں گے ذات پات اور حصہ داری پر ہی ہم سمجھوتہ کرتے ہیں اور سب کوبرابری کاحقوق دیتے ہیں اترپردیش میں بی ایس پی مضبوط ہے آج کانگریس بی جے پی کی ڈاکٹر بابا صاحب کے نام لینا مجبوری ہے ۔ ودربھ میں بھی انتخابی طور بی ایس پی اور ایس پی مضبوط ہے ہمارے قومی لیڈران اکھلیش یادو اور مایاوتی ایک ساتھ ریلیاں اور انتخابی جلسے جلوس منعقد کریں گے ۔