آئندہ سال سرکاری حصص کی فروخت ، مملکتی وزیر فینانس انوراگ ٹھاکر کا بیان
نئی دہلی۔3 فروری (سیاست ڈاٹ کام) مملکتی وزیر فینانس انوراگ ٹھاکر نے کہا ہے کہ حکومت، ایل آئی سی پالیسی ہولڈرس کے مفادات کا تحفظ کرے گی۔ توقع ہے کہ یہ توقع ہے کہ آئندہ مالیاتی سال عوامی شعبہ کے سپرد کردیا جائے گا۔ ایل آئی سی کو عوامی شعبہ کی فہرست میں شامل کرنے سے وسیع تر شفافیت، عوامی تال میل اور حصہ داری پیدا ہوگی اور حصص بازار مستحکم ہوگا۔ انوراگ ٹھاکر نے پی ٹی آئی کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ ’حکومت اس نظریہ کے ساتھ آئی ہے، تفصیلات جلد منظر عام پر آئیں گی اور یہ ایل آئی سی اور اس کے پالیسی ہولڈرس کے پالیسی مفاد میں ہوگا۔ ایل آئی سی اور اس کے پالیسی ہولڈرس کے مفادات کا مکمل تحفظ کیا جائے گا‘۔ حصص کے فروخت کی حد کے بارے میں ایک سوال پر انہوں نے جواب دیا کہ ایل آئی سی قانون میں ترمیم کو قطعیت کے بعد آپ کو تمام تفصیلات دستیاب ہوجائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ’ایل آئی سی ایک آزاد ادارہ ہے، یہ فیصلہ کرسکتا ہے کہ کہاں سرمایہ کاری کرنا ہے اور آئندہ کس نوعیت میں جاری رہے گا۔ یہ تمام تفصیلات بھی مستقبل قریب میں منظر عام پر آئیں گی‘۔ وزیر فینانس نرملا سیتا رامن نے ہفتہ کو 2020-21ء کا بجٹ پیش کرتے ہوئے ایل آئی سی میں مشغول حکومت کے حصص فروخت کرنے کی تجویز رکھی تھی اور کہا تھا کہ آئندہ مالیاتی سال کے دوران ہراج عام کے تحت یہ عمل پورا کیا جائے گا۔ حکومت نے ایل آئی سی سے اپنے حصے کی فروخت کے ذریعہ 90,000 کروڑ روپئے جمع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ علاوہ ازیں آئی ڈی بی آئی بینک سے آئندہ مالیاتی سال کے دوران2.10 لاکھ کروڑ روپئے کی سرمایہ نکاسی کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ ایل آئی سی میں حکومت کا فی الحال 100 فیصد حصہ ہے، جبکہ آئی ڈی بی آئی کا حکومت کا 46.5% ہے۔